گھر کا بھیدی لنکاڈھائے


مشرف مارشل لاء سے پہلے میاں نواز شریف کی حکومت تھی کہ جب حکومت کو بتائے بغیر مشرف نے کارگل میں جنگ چھیڑ دی اس جنگ کے اندر پاکستان نے کارگل کے محاذ پر قبضہ کرنے کی کوشش کی لیکن کامیاب نہ ہو سکے اس جنگ میں پاکستان کے ھزاروں سپاہی مشرف کی جنونیت کے بھینٹ چڑھے یہ جنگ مکمل طور پر ناکام ہوئی اور جنرل شاہد عزیز کے بقول مشرف نے میاں نواز شریف سے درخواست کی کہ ہمارے جان چھڑائی جا سکے جس کے بعد میاں نواز شریف امریکہ کے اوران کو ثالث بنا کر یہ جنگ روک وادی لیکن مشرف نے پیٹھ میں خنجر کومتے ہوئے میں نواز شریف پر یہ الزام لگایا کہ یہ جنگ ان کی وجہ سے رک گئے ورنہ ہم جیت کے بالکل قریب تھے اور کچھ مہینے بعد مشرف نے پاکستان کے تخت پر قبضہ کرلیا اور میاں نواز شریف کو جلاوطن کردیا گیا اس جنگ میں کیا ہوا

یا نہیں ہوا انٹیلیجنس رپورٹس کیا تھی اور کیوں پاکستان کے جوانوں کو شہید ہونا پڑا یہ ایک الگ کہانی ہے لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ دوسری طرف بھی کچھ ایسی ہی صورتحال تھی ریٹائرڈ جنرل ماہندر پوری کا کہنا تھا کہ کارگل کی جنگ کے اندر پاکستان کے انٹلیجنس بے تحاشہ تیز تھی اور ہماری انٹیلی جنس ان کے سامنے بالکل ڈھیر ہو گئی تھی اور یہ انڈیا کے انٹیلی جنس کی مکمل ناکامی کا ایک بہترین منظرنامہ کہا جاسکتا ہے لیکن ان کے ساتھ ان کا کہنا تھا کہ بھلا ہو ہمارے فوج کا کہ انہوں نے ہمیں شکست سے بچا لیا