جیل سے شاہد مسعود کا عمران خان کے لئے پیغام


ڈاکٹر شاہد مسعود کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے اس سے بات واضح ہو جاتی ہے کہ ایک ایسا طبقہ بھی موجود ہے کہ جو اگر کسی سے ناراض ہو جائے تو پھر اس کی زندگی اجیرن ہو جاتی ہے اور پھر وزیراعظم ہو یا پھر صدر ہو اس کا حوالہ یا پھر اس کی سفارش بھی کام نہیں آتی اس کی سب سے بڑی مثال ڈاکٹر شاہد مسعود ہے جنہوں نے کے بارے میں پاکستانیوں کو بھرپور معلومات حمایت کی اور کہا کہ جو بچوں کے قتل ہوتے ہیں اور ریپ ہوتے ہیں اس کے پیچھے سارا مافیا ہوتا ہے ان کا کہنا تھا کہ زینب بی بی کے قتل میں ملوث عمران نامی شخص ان کا کارندہ تھا اور اس کی بہت سارے اکاؤنٹس بھی ہے جہاں پر پیسے کے لین دین ہو تی رہتی ہے اس کے بعد ان کو عدالت بلایا گیا اور اس سے کہا گیا کہ آپ سے بہت پیش کریں تو انہوں نے کہا کہ میرے پاس ثبوت تو نہیں ہے لیکن یہ بات اگر تحقیق کیجیے تو بالکل درست ثابت ہو سکتی ہے ان کو اس پر معافی بھی مانگنی پڑی کہ میں نے ثبوت نہیں پیش کیا اس کے بعد ان کے خلاف کرپشن کے کیس سامنے آئے اور موجودہ ثاقب نثار صاحب نے ان کو کہا کہ آپ کے دور مبارک میں پی ٹی وی سے سب سے زیادہ کرپشن کی گئی ہے کرپشن کے مد میں بہت سارے لوگوں کو گرفتار بھی کیا گیا

اور ایک شخص نے یہ کہا کہ اس پر ڈاکٹر شاہد مسعود کے دستخط موجود ہیں جس کے بعد ڈاکٹر شاہد مسعود کو جیل میں ڈال دیا گیا اور تقریبا دو مہینے ہونے والے ہیں کہ وہ پیشی کیلئے لائے جاتے ہیں اور ان کو ایسا لگایا جاتا ہے کہ گویا انہوں نے کوئی جرم عظیم کر دیا ہو حالانکہ عمران خان نے ایف آئی اے اور دوسرے اداروں کو ہدایت کی تھی کہ اگر ان پر کرپشن نہیں ہے تو پھر ان کا معاملہ جلد سے جلد حل کیا جائے اور ان کو ہتھکڑی نہ لگائی جائے کیونکہ ابھی ان پر صرف الزام ہے جرم نہیں ہے اور ان کے ساتھ مجرمانہ سلوک نہیں کرنا چاہیے لیکن اس کے باوجود بھی ان کو ہتھکڑی میں لایا جاتا ہے اور ان کو ایسے پیش کیا جاتا ہے کہ جیسے وہ آدم جرم ہے اس کے اوپر مختلف ٹی وی اینکرز نے بھی بیان دیا اور کہا کہ ان کے خلاف جو کچھ کیا جا رہا ہے وہ انتہائی شرمناک ہے