اسرائیل کی ترکی کو توڑنے کی بڑی سازش بے نقاب


روس کی خفیہ ایجنسی نے گزشتہ دنوں ایک کا اسرائیلی خفیہ ایجنسیوں کی میٹنگ کا حال سامنے لایا ہے اور اس کے بارے میں انہوں نے مکمل تفصیلات اخبارات میں دی ہے اس تفصیل کے مطابق گزشتہ دنوں سعودی عرب متحدہ عرب امارات اسرائیل اور مصر کے نمائندوں نے ملاقات کی اور کہا کہ اس وقت ترکی ان کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے اس دوران ایران کے بارے میں بات چیت ہوئی لیکن کہا کہ ان کے پاس اتنی طاقت نہیں ہے کہ وہ خطے کے لیے خطرہ بن سکے اور کسی بھی طرح کے بغاوت اور انقلاب کا پیش خیمہ ایران نہیں بن سکتا کیونکہ ان کے اپنے اندرونی حالات انتہائی خراب ہے اس میٹنگ میں یہ بات سامنے آئی کہ لوگوں کی ذہن سازی کرنے میں سب سے بڑا ہاتھ اس وقت ترکی اور اس کی لیڈرشپ کا ہے اور ترکی کی ایک ایسا ملک ہے جو کہ انقلاب کی راہ ہموار کر سکتا ہے اس لئے اس انقلاب کے خلاف کام کرنے کی ضرورت ہے اس دوران میٹنگ میں یہ باتیں ہوئیں کہ شام کے اندر جو کرد لوگ موجود ہیں

اور جو لوگ ترکی میں موجود ہے اور گرد کے علاقے سے یاقرد کی نسل سے تعلق رکھتے ہیں ان کو بڑھاوا دیا جائے اور ان کو بھرپور مالی وسائل اور دوسرے وسائل مکمل طور پر مہیا کیا جائے تا کہ ترکی کے اندر جو حالات اس وقت ٹھیک ہے اس کو خراب کیا جاسکے اور اس کی وجہ سے ان کے امن کو خراب کیا جاسکے اور کوشش کی جاسکے کہ وہاں پر امن نہ ہو اور ان کی معیشت پھر سے خراب ہو جائے پاکستان ترکی نے گفت و شنید کرنے کے بعد یہ طے کیا کہ وہ ایک دوسرے کی دفاعی معاملات کو بھی سپورٹ کریں گے اور ترکی نے پاکستان سے کی مشاق طیارے خریدنے کا عندیہ دیا ہے جبکہ پاکستان ترکی سے ٹیکنالوجی لے گا خاص کر میزائل ٹیکنالوجی کے بارے میں ترکی نے بھی کہا کہ وہ پاکستان کی مدد کرے گا