مریم نواز اور میڈیا کی نئی سازش


پروپیگنڈا کرنا یہ تمام حکومتوں کا حصہ ہوتا ہے اور حکومت مخالف بھی اس کا بھرپور استعمال کرتے ہیں تاکہ لوگوں کے اندر ایک غلط تاثر قائم کیا جاسکے حال ہی میں پاکستان کی نئی حکومت کو جس حالت میں پاکستان میں تھا تو اس آلے سے پاکستان کو نکالنے کے لیے کم سے کم ایک سال درکار ہے لیکن بجائے اس کے کہ وہ تسلیم کریں کہ واقعہ میں مشکلات کا سامنا ہے اور ہم کوشش کر رہے ہیں اس کے الٹ ہو وہ ہمیشہ یہ رونا روتے رہتے ہیں کہ گزشتہ حکومت نے یہ کیا گزشتہ حکومت کی ہے حالانکہ اب حکومت ان کے ہاتھ میں ہیں اور ان کو چاہیے کہ اپنی پوری مشینری کو اس کام کے لیے استعمال کریں اور رونا دھونا چھوڑ دیں یہ بات گزشتہ دنوں حسن نثار جو کہ پی ٹی آئی کے بہت بڑے حامی رہے ہیں

اور ابھی بھی پی ٹی آئی کے بہت بڑے حامی ہیں او را برتن کر ہے اور ہمیشہ انہوں نے عمران خان کی حمایت کی اور ان کی سوچ کو سراہا لیکن وہ بھی اب تنگ آچکے ہیں اور کہتے ہیں کہ پانچ ماہ کے اندر ہی ان کی حالت خراب ہو گئی ہیں تو یہ پانچ سال کیسے حکومت کو چلائیں گے اس کے ساتھ ساتھ دوسرے پروپیگنڈا ٹیم بھی پوری طرح سے چوکس ہو گئے ہیں اور وہ یہ تاثر دے رہے ہیں کہ عمران خان اپنی مرضی سے حکومت میں نہیں آئے بلکہ ان کو لایا گیا ہے اور فوج اس عمل میں پوری طرح سے ملوث ہے اور اب پانچ ماہ گزرنے کے بعد ان کو امید تھی کہ ملک کی حالت بہتر ہوجائے گی لیکن حالت مزید خراب ہوتی جا رہی ہے اس لئے یہ کوشش کی جاری ہے فوج کی طرف سے کے نواز شریف اور آصف علی زرداری کے ساتھ این آراو کیا جائے اور عمران خان کو راستے سے ہٹا دیا جائے گایاد رہے یہ پروپیگنڈہ مخالفین کی طرف سے پوری طرح سے کیا جا رہا ہے اور کوشش کی جا رہی ہے کہ اس تاثر کو پاکستان کے اندر پھیلایا جائے تاکہ لوگوں کا دل عمران خان سے بد ظن کیا جا سکے