اس وقت میڈیا کے اندر ہی شخص کو سب سے زیادہ ڈسکس کیا جارہا ہے وہ ڈاکٹر شاہد مسعود ہے ڈاکٹر شاہد مسعود پی ٹی وی کے ڈائریکٹر بھی رہے ہیں اور ان کے خلاف چارج لگا تھا کہ انہوں نے کرپشن کی ہے کیونکہ ان کے دورے مبارکہ میں بہت زیادہ کرپشن ہوئی اور اربوں روپے آگے پیچھے ہوئے اس کو کچوکے ایم بی یہی تھے اس وجہ سے ان کا جوابدہ ہونا ضروری تھا جن لوگوں کو پکڑا گیا ان میں سے ایک شخص نے کہا کہ چونکہ چیک پر اس کے دستخط موجود ہے اور یہ چیک کر ان کے دستخط کی وجہ سے باہر آیا ہے جس کے بعد سپریم کورٹ حکم دیا کے اس کو نیب کے حوالے کر دیا جائے اور اس کی تفتیش کی جائے نیب نے باقاعدہ اس کی تفتیش کی جس سے یہ بات معلوم ہوئی کہ اس کے اوپر کسی قسم کا کرپشن نہیں ہے اور نہ اس نے کوئی کرپشن کی ہے اس کے باوجود ڈاکٹر شاہد مسعود نے جیل کے اندر 50 سے زائد دن گزار دیے ہیں اور ان کی حالت خراب ہے اور ان کا جب بھی پیشی کے لیے لایا جاتا ہے تو ایسا محسوس ہوتا ہے گویا کہ ایک دہشت گرد کو لایا جا رہا ہے اور ان کے ساتھ ساتھ مجرموں جیسا سلوک کیا جاتا ہے7
آخر وہ کون شخص ہے جس نے عمران خان کے حکم کو بھی پیچھے کر دیا اور اس کا حکم نہیں مانا تو یاد رہے یہ کوئی اور نہیں بلکہ یہ وہی لوگ ہیں جس کے بارے میں بہت سارے کہتے ہیں کہ یہ لوگ پاکستان کے اصل مالک ہے اور پاکستان کی حکومت کو یہی چلاتے ہیں اور جس کے بارے میں عمران خان نے بھی یہ بات کی تھی