علی رضا عابدی جو کہ پاکستان ایم کیو ایم لندن کے رہنما تھے اور اس بنا پر ان کو ووٹ ملا اور وہ قومی اسمبلی میں گئے لیکن گزشتہ ہفتے ان کو ان کے گھر کے باہر قتل کردیا گیا جس کے بعد چوبیس گھنٹے کے اندر قاتل کو گرفتار بھی کر دیا گیا جن کا تعلق ایم کیو ایم لندن سے تھا علی رضا عابدی کا گزشتہ دنوں ایک آڈیو پیغام بھی سامنے آیا ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ میرے ٹویٹس کی کاپی بنا کر میرے اپنے لوگ اور پاکستان کی ایک نئی پارٹی پی ایس پی کے لوگ بھی میرے ٹویٹس کی کاپی لے کر ایجنسیز کے پاس جاتے ہیں اور ان کو کہتے ہیں کہ یہ بندہ غدار ہے جس کے بعد ایجنسیز نے مجھے کئی دفعہ بلایا بھی اور اس پر بات بھی ہوئی اور وہ مجھے کہتے ہیں
کہ آپ وہاں سے انہیں لندن سے آپ کا رابطہ ہے اور اب اسے انسٹرکشن لیتے ہیں اور اس کے بعد اس کو آپ کو پاکستان میں نافذ کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو میں نے ان سے کہا کہ پہلی بات یہ کہ میں اس ملک کا باسی ہوں اور میں وہاں سے انسٹرکشن نہیں لیتا لیکن جو ان کا ایک آئیڈیا ہے اور جو وہ پاکستان اور کراچی کے لئے سوچتے ہیں وہ مجھے پسند ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ ان کے اس آئیڈیا اور ان کے اس سوچ کو اگر میں آگے لے کر چلوں تو اس میں کراچی کی خیر ہے اور میں کوئی پاکستان دشمن نہیں ہوں اور نہ ہی میں نے کبھی پاکستان کی تباہی کے بارے میں پاکستان کو دو لخت کرنے کے بارے میں یا پاکستان میں دہشت گردی کے بارے میں سوچا ہے لیکن میرے اپنے لوگ اور پی ایس پی پارٹی کے لوگ میرے ٹریٹس اور میری دوسری چیزیں ریکارڈ کرکے ایجنسیز کو دیتے ہیں