پاکستان کے اندر منی لانڈرنگ کے خلاف ایک بہت بڑا آپریشن ہونے جا رہا ہے اس میں پاکستان کے سیاستدان ہیں پاکستان کے جرنیل ہی پاکستان کے وکلاء ہے پاکستان کے جوتے اور پاکستان کی وہ کھلاڑی جن کے نام سے وہ بڑے ادارے قائم ہے اور اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کی حکومت کے اپنے بندی بھی شامل ہیں کہ جو منی لانڈرنگ میں سب سے آگے تھے کہا جا رہا ہے کہ ان کے خلاف کارروائی ہوتی جا رہی ہے اس وقت کی عدالت کے اندر جو کیس چل رہے ہیں اس میں سب سے اہم کیس میاں شہباز شریف کا ہے اور میاں نواز شریف کا امین اور شریف کو تو العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس میں قید ہو چکی ہیں لیکن کہا جا رہا ہے کہ یہ عارضی ہے اور وہ جلد پہ سلاخوں سے باہر آجائیں گے جبکہ دوسرا ہم کیس ملک ریاض اور آصف علی زرداری کا ہے یہ کیس دراصل منی لانڈرنگ کے بارے میں ہے جس میں پاکستانی کرکٹرز کو پاکستانی سیاستدانوں کو شعبہ سے تعلق رکھنے والے افراد کو استعمال کیا گیا ہے اس کے اس میں کہا جا رہا ہے
کہ کھربوںروپے ڈاکٹر کی شکل میں پاکستان سے باہر بھیجوائے گئے ہیں اور پھر ان پیسوں کو مختلف ایونٹس میں خرچ کرکے اس کو وائٹ منی میں کنورٹ کرکے پاکستان واپس لایا گیا ہے تاکہ کسی طرح سے بھی کسی کو گرفتار نہ کیا جا سکے اس کی مثال یہ ہو سکتی ہے کہ کوئی شخص پاکستان سے منی لاڈرنگ کرتے ہوئے باہر پیسے بھیجو آتا ہے اور پھر وہ پیسہ کسی کیسینو والے کو دیتا ہے اور وہ اپنا حصہ رکھنے کے بعد وہ پیسہ واپس پاکستان پہنچ سکا اکاونٹ میں بھیج دیتا ہے جس کے بعد کوئی بھی شخص کو پکڑ نہیں سکتا کہ اس کے پاس یہ رقم کیسے آئے کیونکہ اس کے پاس سارے ثبوت موجود ہوتے ہیں کہ یہ پیسہ میں نے کسی غیر ملکی کے سینوں میں کمایا ہے یاد رہے اس کے اس میں بہت زیادہ لوگ ہیں اور یہ کام لاکھوں کروڑوں کا نہیں بلکہ اربوں کھربوں کا ہے اور اس میں ایسے لوگ ملوث ہیں جنکی نعمانی کی دیر ہے اور ملک میں ہنگامہ شروع ہو جائے گا