بلاول زرداری کی للکار


پاکستان میں اسوقت کرپشن کے خلاف ایک جنگ لڑی جا رہی ہے اور موجودہ حکومت کا یہ موٹو بھی تھا کہ پاکستان سے کرپشن ختم کی جائے تو پاکستان کے حالات ٹھیک ہو سکتے ہیں اسی راہ پر چلتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف نے حکومت میں آنے کے بعد بڑے بڑے لوگوں پر ہار ڈالنا شروع کر دیا ہے جس میں سابق حکمرانوں کی پارٹی کے سربراہان بھی ہے یعنی میاں نواز شریف میاں شہباز شریف آصف علی زرداری فریال تالپوری اور اس کے ساتھ دوسرے لوگ بھی ہیں ان کے خلاف مختلف کیسز کے مد میں ان کو گرفتار کرنے کی اور ان کے خلاف مضبوط کیس بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے حال ہی میں اے آصف علی زرداری کے وکیل نے بات کرتے ہوئے کہا کہ آصف علی زرداری اور ملک ریاض بہت جلد جیل میں جائیں گے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کے خلاف جے آئی ٹی نے بھرپور قسم کی تیاری کر رکھی ہے اور ان کے خلاف ہر قسم کے ثبوت اکٹھے کر لیا ہے اور اس کے بعد جیٹی سپریم کورٹ گئی ہے اور ان کو سپریم کورٹ کی طرف سے بلاوا بھی آگیا ہے اور آصف علی زرداری اور ملک ریاض کو 31 دسمبر 2018 کو جیل بھی ہوسکتی ہے اور ان کی کسی قسم کی ضمانت بھی ممکن نہیں آئی ٹی کی رپورٹ کے بعد پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے تقریبا گیارہ سے زائد لوگوں کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا ہے

تاکہ وہ ملک سے فرار نہ ہو سکیں
اس کے بعد آصف زرداری اور ان کی پارٹی نے پورے پاکستان میں احتجاج کرنے کی دھمکیاں دی ہے اور ساتھ میں یہ بھی کہا ہے کہ وہ اپنی بھرپور مزاحمت بھی دکھائیں گے بلاول زرداری نے گزشتہ دنوں اپنی ماں کی برسی کے موقع پر تقریر کرتے ہوئے کہا کہ دراصل یہ سب اسٹبلشمنٹ کرا رہی ہے اور وہ نہیں چاہتی کہ ایسے لوگ سامنے آئے جو کہ جمہوریت پسند ہے انہوں نے کہا کہ ہم جنگ لڑنا جانتے ہیں اور ہم جنگ لڑ کر بھی دکھائیں گےجس کے بعد پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے نمائندے اور وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں کو یہ سب کچھ ایک مذاق لگ رہا ہے لیکن یہ بہت جلدی اس کو سیریز بھی لیں گے کیونکہ خلاف سپریم کورٹ میں کیا جاچکا ہے اور بہت جلد ہی خود کو نواز شریف کے پاس دیکھ سکیں گے