لطیف کھوسہ کی کال کس نے لیک کی ؟


پاکستان میں سبقت کرپشن کے خلاف بڑی بہترین جنگ لڑی جارہی ہے اور امید کرتے ہیں اور اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ جو لوگ اس جنگ میں شریک ہیں اللہ تعالی ان کو اپنے انجام تک پہنچائے اور پاکستان کا لوٹا ہوا پیسہ واپس نواز شریف عزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس مندر کر دیا گیا ہے اور ان کے ساتھ سال کی قید کی سزا سنائی ہے اور ساتھ میں ڈھائی ارب روپے سے زیادہ جرمانہ بھی کیا گیا ہے لیکن ان کے وکیل خواجہ حارث کا اہم تحقیقی سے انتہائی کمزور بنیادوں پر قائم ہے اور اسے امید ہے کہ اگلے 2 ماہ میں یہ کیس بھی ختم ہوجائے گا اور نہ بالکل بری ہو جائیں گےاس وقت جس چیز کے بارے میں سب سے زیادہ بحث کی جارہی ہیں وہ لطیف کھوسہ کہ وہ میسیجز ہے جس کے بارے میں وہ آصف علی زرداری اور ملک میں اس کے بارے میں ایک پیشن گوئی کرتے ہوئے نظر آتے ہیںجس جس کے ہیں وہ بھی بالکل صاف کہہ رہے ہوتے ہیں کہ جے آئی ٹی نے زرداری اور اس کے بارے میں تمام تفصیلات کرلی ہے اور ان کے پاس مکمل ثبوت ہے کہ پیسہ کہاں سے آیا اور پیسہ کہاں بھیجا گیا اور کس طریقے سے منی لانڈرنگ کی گئی اور کیسے فیک اکاونٹ بنائے گئے کہ جس میں کروڑوں روپے چوری چھپے ٹرانسفر کر دئیے جاتے تھے

اور پھر وہاں سے نقد کی شکل میں نکال دیے جاتے تھے دراصل یہ فون کال نہیں ہے بلکہ یہ واٹس ایپ میسجز ہے جس میں رہتے بتا رہے ہیں کہ 31 دسمبر کو جس میں ملک ریاض اور آصف علی زرداری کو چیف جسٹس نے اپنے عدالت میں طلب کیا ہے ان کو وہیں سے گرفتار کر لیا جائے گا اور ان کی ضمانت کی بھی کوئی صورت نظر نہیں آتی دراصل یہ میسیج تھے اور اس میں ایسے لوگ بھی شامل ہیں جو وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں ان لوگوں کو اس بات پر مجبور کیا گیا کہ وہ آصف علی زرداری اور ملک ریاض کے تعلقات کے بارے میں اور انہوں نے جو منی لانڈرنگ کی ہے اس کے بارے میں پوری تفصیل جے آئی ٹی کو بتا دیں تو ان کی جان بخشی جاسکتی ہے جس کے بعد انہوں نے تمام تفصیلات کا ثبوت آئی ڈی کے حوالے کر دیے ہیں اور بہت جلد یہ کیس سپریم کورٹ میں بھی جائے گا وہ اس کے بعد ان دونوں کو قید کر لیا جائے گا اور ان کی گرفتاری کا عمل کیا جائے گا