ساری بدمعاشیہ ایک ہو گئی


حال ہی میں پاکستان کے سب سے بڑے بیکری چینل گورمے کے خلاف حکومتی کاروائی شروع ہو چکی ہے کیونکہ یہ لوگ گزشتہ حکومت کو بھرپور سپورٹ کیا کرتے تھے آپ انتقامی طور پر ان سے معذرت کروائی جا رہی ہیں اور کوشش کی جا رہی ہے کہ ان کا چینل بند کردیا جائے حالانکہ بہت سارے ادارے ایسے ہیں کہ جو ان سے بھی زیادہ گندے ہیں لیکن انکے خلاف باتیں اس لئے نہیں کی جاتی کیونکہ مراد ڈاؤن ہو جاتا ہے یاد رہے گورمے کی ابتدا ایک چھوٹے سے بحث ہوئی لیکن ان کی محنت سے یہ پورے پاکستان میں پھیل گئی اس کے بعد گورمے والوں نے اپنے مشروب بنایا جس کو پورے پاکستان میں خوب پذیرائی حاصل ہوئی اور ان کو اتنا زیادہ ڈیمانڈ ہونے لگا کہ وہ پورا ہی نہیں کر پائے اسکے بعد انہوں نے ایک اور قدم اٹھاتے ہوئے اپنا ایک چینل کھولا جس کا صدر حامد میر کو بنایا گیا موجودہ حکومت میں آتے ہی ان کے خلاف کروائی شروع کی اور انکے بیکریوں پر چھاپے پڑے اور ان پر یہ ثابت کیا گیا کہ ان کی آئس کریم ان کی مشروبات میں نقص ہے اور اس کی وجہ سے بہت سارے بیماری پھیل رہی ہے جس کے بعد چیف جسٹس نے نوٹس لیا اور ان کے خلاف کاروائی شروع کر دی اور ان کو کہا کہ آپ اپنے پرائم ٹائم میں پنجاب فوڈ اتھارٹی سے معافی مانگے ہوئے ساتھ میں یہ بھی کہا کہ ہم آپ کے کاروبار کی چھان بین بھی کریں گے تاکہ معلوم ہو سکے کہ آپ نے اتنی ترقی کیسے کرلی ہم آپ کی چھان بین کریں گے اور پتہ لگ جائے گا

کہ آپ نے کیسی اتنی زیادہ دولت بنا لیں اپنے چینل اس لیے بنایا تھا کہ اب بدمعاشی کر سکے یاد رہے یہ وہ رویہ ہے کہ جس کو جس سے پاکستان میں بزنس مین آنے سے ڈرتا ہے اس کو کوئی پتہ نہیں ہوتا کہ میں جو باہر سے اپنے اربوں روپے لگا کر پاکستان میں انویسٹ کرنے جا رہا ہوں اس کا مستقبل کیا ہے مجھے کسی بھی وقت پاکستان سے بھی داخل کیا جاسکتا ہے اور ایسے بہت ساری کاروائیاں ماضی میں بھی ہوئی جس میں ہسپتالوں کے دورے کیے گئے ہیں اور ان لوگوں کو ہراساں کیا گیا اور ان کو دھمکیاں دی گئیں اور سوال یہاں یہ پیدا ہوتا ہے کہ چیف جسٹس کا کم کیا انصاف مہیا کرنا ہے یا پھر ہسپتالوں کا نظام شرک کرنا ہے یا پھر کسی بیکری کے نظام چیک کرنا ہے یا پھر کسی سرکاری ادارے کو دیکھنا ہے تو کیسے کام کر رہا ہے اس وقت پاکستان میں لاکھوں کیس پڑے ہوئے ہیں جس کے مدعی اس بات کا انتظار کر رہے ہیں کہ وہ کیس کب حل ہوگا پاکستان کا نظام انصاف اتنا گندا ہے کہ لوگ اگر کسی کو دعا دیتے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ کہ اللہ کرے تمہیں کچہری کا منہ دیکھنا پڑاچیف جسٹس کو چاہئے کہ بجائے سیاسی مداخلت کرنے کے دوسرے اداروں کا نظام چیک کرنے کے اپنے ادارے پر غور و فکر کرے اور ہم کو ٹھیک کریں