گزشتہ روز پاکستان کے صوبہ سندھ کے گورنر عمران خان نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پورے ملک میں صحت کارڈ تقسیم کیے جائیں گے جس کے بعد کوئی بھی شخص پاکستان کا شہری ہو گا وہ کسی بھی ہسپتال سے اپنے علاج کرا سکے گا اور کسی بھی ڈسپنسری سے اپنے لیے اب یہ بھی لے سکے گا ان کا کہنا تھا کہ اس کارڈ کی تقسیم میں شفاف طریقہ اختیار کیا جائے گا اور کوشش کی جائے گی کی ضرورت مندوں کو یہ کارڈ مل جائیں یاد رہے کہ حکومت کی طرف سے جاری کیے گئے تھے جس میں پاکستان کے مختلف صوبوں کو ٹارگٹ کیا گیا تھا جو کہ زیادہ پسند ہے
اس کے بعد ان کا کہنا تھا کہ اس کارڈ میں چھ لاکھ روپے کا بیلنس ہوگا اور یہ چھ لاکھ روپے تک کوئی بھی شخص اپنے علاج کرا سکے گا اور اسی میں سے اپنی لے سکے گا ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے اندر اس وقت جو نظام تعلیم چل رہے ہیں وہ تین طرح کے ہیں اور تینوں تعلیم کے نظام بالکل الگ ہے جس کی وجہ سے یہ تینوں طبقات ایک دوسرے کو نہ سمجھ پاتے ہیں اور نہ ہی سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں اور اس کی وجہ سے ملک میں ایک بے حد درجے لوگ آپ کو نظر آئیں گےان کا کہنا تھا کہ ہم کوشش کریں گے پاکستان میں ایک ہی طرح کا نظام متعارف کروائے جس میں مدرسے والا اگر آجائے تو وہ بھی سمجھ سکے اور اگر پیلے سکول والا کوئی شخص آ جائے تو وہ بھی اس کو سمجھ سکیں اور انگریزی والا بھی اس کو سمجھ سکیںان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کو کیسے سٹیٹ بنانا چاہتے ہیں کہ جہاں پر اگر کوئی شخص بو کام کے لئے نکلے تو اس کو کوئی بھی شخص راستے میں بھی کمند تو نظر نہ آئے ہر شخص کا روزگار ہو ہر شخص کا گھر ہو رہا شخص کو اچھا اور بہترین لباس پہننے کو اور کھانے کو اچھی چیزیں مل رہی ہو