سندھ کے گورنر عمراناسماعیل نے اعلان کیا ہے کے عمران خان کی حکومت پورے ملک کے اندر صحت کارڈ تقسیم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جس کے بعد پاکستان کا کوئی بھی شہری کسی بھی ہسپتال سے اپنا علاج کروا سکیں گے اور اس کے ساتھ کسی بھی ڈسپنسری سے اپنے لیے ادویات خرچ سکیں گے ان کا کہنا تھا کہ پہلے ہم نے یہ کارڈ تقسیم کروائے اور تقسیم ہوئے لیکن اس کے بعد ہماری یہ کوشش ہے کہ ہمیں کارڈ بغیر کسی سیاسی تعلق کی پورے ملک میں تقسیم کریںعمران خان نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ وہ پاکستان کو ایک فلاحی ریاست بنائیں گے اور ان کا یہ پہلا قدم ہے
فلاحی ریاست کی طرف اس لئے حکومت کی طرف سے اس طرح کے اقدامات کو تنقید کا نشانہ بنانے کی وجہ اس کی تعریف کی جائے کیونکہ اس سے عوام کو فائدہ ہوگایاد رہے صحت کارڈ کے اجرا نواز شریف کی حکومت میں کیا گیا تھا جس میں انہوں نے پاکستان کے مختلف شہروں کو ٹارگٹ کیا تھا اور ان لوگوں میں سید کارڈ کو تقسیم بھی کیا گیا تھا جبکہ اس کے ساتھ ساتھ ان کی کوشش کی کے مختلف شہروں میں ہسپتال بنایا جائے اور اس مقصد کے لئے انہوں نے ایک کمیٹی بنائی تھی اور یہ کمیٹی وزیراعظم کے ماتحت تھی جس میں ملک بھر میں 140 سے زائد ہسپتال بنانے کا ارادہ ظاہر کیا گیا تھا لیکن موجودہ حکومت نے صرف اسلام آباد میں دو ہسپتال بنانے کا ارادہ ظاہر کیا ہے جبکہ باقی ہسپتال بنانے سے انہوں نے فی الحال کام روک دیا ہے