مضبوط اعصاب والا شخص بھی رو پڑا


موجودہ حکومت نے اپنے پانچ سالہ دور حکومت کے بارے میں کہا تھا کہ وہ مختلف منصوبوں کو آگے لے کر جائیں گے اور خاص کر پولیس میں اصلاح کی کوشش کی جائے گی لیکن انکی کوششوں کے باوجود سب سے زیادہ سیاسی اثر و رسوخ کا استعمال کیا جا رہا ہے حال ہی میں پانچ سے چھ بڑے سطح کے افسران کو صرف سیاسی بنیادوں پر ہٹا دیا گیا جس میں سے اعظم سواتی کا کے سب سے نمایاں رہا اور عمران خان کی منکوحہ بشریٰ مانیکا کے شرکاء کی جس میں انہوں نے ڈی پی او کو معطل کردیا وہ کس سب سے زیادہ نمایاں رہا اس سے یہ اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ موجودہ حکومت کی کتنی مخلص ہےحال ہی میں پاکستان کی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس لائن پر اترا ہوا جس کے بعد پولیس نے مختلف لوگوں کو نامزد کر کے ان کے خلاف پرچہ درج کیاان میں سے ایک اسلام آباد کے شہری ہیں جن کے اوپر سات سے آٹھ دفعات لگائی گئی ہیں ان کی گزشتہ روز ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ان کو روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے

اور وہ یہ شکایت کر رہے ہیں کہ ان کے خلاف ذاتی انا کی بنیاد پر کیس کر دیا گیا ہے ان کا کہنا تھا کہ پولیس گردی کے خلاف انہوں نے 2014 میں ایک درخواست دی تھی جس کے بعد بجائے کاروائی کرنے کے ان کو تنگ کیا جانے لگا اور اب تک ان کے خلاف بہت زیادہ ذاتی انا کی بنیاد پر اور ذاتی دشمنی کی بنیاد پر کارروائی کی جا رہی ہے اور حال ہی میں جب یہ واقعہ پیش آیا تو اس وقت وہ اپنے گھر میں موجود تھے تو زاہد کشمیری کے نام سے ان کے خلاف سات دفعات کے پر مشتمل ایک درخواست دی گئی اور اس کے اوپر ایف آئی ار کٹ گئی ان کے کہنا تھا کہ وہ اپنی والدہ کے ساتھ رہتے ہیں اور انکا والدہ کے علاوہ کوئی بھی نہیں اور انہوں نے کبھی بھی ایسے ماں کے پر کسی بھی قسم کی اشتعال انگیزی نہیں کی اور نہ ہی وہ اس کو بہتر سمجھتے ہیں لیکن پولیس ان کے خلاف اس وجہ سے پرچہ کاٹ رہی ہے کیونکہ انہوں نے ان کے خلاف

2014 میں ایک درخواست دی تھی اوراس کی سزا اب تک ان کو مل رہی ہے

https://www.youtube.com/watch?v=gyF4XcsaDlk