ایم کیو ایم لندن کے رہنما الطاف حسین اس وقت لندن میں موجود ہے اور وہ اسے اپنی جماعت کی کارروائیوں کو سرانجام دیتے ہیں اور وہیں سے ہدایت دیتے ہیں انہوں نے ایک تقریب کی جس میں انہوں نے ایم کیو ایم سے الگ ہونے والے ایم کیو ایم پاکستان اور اور پاکستان پارٹی کے لوگوں کو قتل کرنے کی بات کی اور اپنے کارکنوں سے کہا کہ یہ سب غدار ہے اور ان کو قتل کیا جاؤں میں سے کسی کو نہ چھوڑا جائے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت دہشت گردی اور تباہی کی ذمہ دار عمران خان کی حکومت اور فوج ہے انہوں نے براہ راست فوج کا نام بھی لیا اور الزام بھی لگایا کہ اس وقت دہشت گردی کے پیچھے تمام کروایا فوج کر رہی ہیں اور وہ ہمارے کارکنوں کو غائب کر رہی ہیں اور قتل کر رہی ہے
جبکہ مہاجرین پر ظلم اور جبر بھی کیا جا رہا ہے یاد رہے ہیں کہ ان کے رہنما الطاف حسین وہ آدمی ہیں کہ جو کراچی کو ایک منٹ کے اندر بند کردیتے تھے اور اس کی کوئی بھی بات اگر نہ مانتا تو اس کو بڑی بدترین طریقے سے قتل کرتا اور اس کی لاش بوری میں بند مل جاتی الطاف حسین نے اپنے مخالفین کو قتل کرنے کا رواج ڈالا یہ وہ شخص ہے کہ جو برطانیہ امریکہ انڈیا اور اسرائیل کی مخبری کرتا ہے اور اس کے نمائندے پل پل کی خبر اس کو لندن پہنچاتے ہیں ان کی تقریر کے بعد یہ اندوہناک واقعہ پیش آیا کہ ایم کیو ایم کے رہنما علی رضا عابدی کو قتل کردیا گیا ان کے قتل کا طریقہ واردات بالکل وہی تھا جو کہ عمران فاروق کے قتل کا تھا ان کے گھر کے باہر ڈیفنس کے علاقے میں گولیاں مار دی گئی اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے پاکستان کو توڑنے کی بات بھی کی اور کہا کہ کراچی کو ہم اپنا صوبہ بنائیں گے اور اس میں ہم کسی دوسرے کی مداخلت برداشت نہیں کریں گے اس کے ساتھ انھوں نے دوسرے قائدین کو بھی دھمکیاں دیں اور ان کو جان سے مارنے کی بات کی اور اپنے کارکنوں کو کہا کہ یہ لوگ آرہے اپنے وطن سے بھی اور اپنی پارٹی سے بھی اس لیے ان میں سے کسی کو نہ چھوڑا جائے اور ان کو چن چن کر مارا جائے