عام عوام کو موبائل کے نام پر ایسے ڈرایا جارہا ہے جیسے قتل کرلیا ہو، میڈیا ٹیکس کا غلط پہلو نہ دکھائے


برآمد کیے جانے والے موبائل فیڈرل بورڈ ریونیو کی طرف سے ڈیوٹی کی تفصیلات منظرعام پر آنے کے بعد وفاقی وزیر برائے ریونیو حماد اظہر م نے جمعرات کے دن موبائل ٹیکس پالیسی کا اعلان کیا
انھوں نے اپنی ٹویٹ میں اور کہا کہ بیرون ملک سے آنے والے پاکستانی اپنے ساتھ لے کر آنے والا ایک موبائل فون ایئرپورٹ پر ہی رجسٹر کروا سکتے ہیں اور ان سے کسی قسم کا ٹیکس نہیں
لیا جائے گا اس کے ساتھ انھوں نے یہ کہا کہ بیرون ملک سے آنے والے وہ لوگ جو مطلوبہ شرائط پر اترتے ہو۔ ان سے ٹیکس نہیں لیا جائے گا

  1. جن کے موبائل فون رومنگ نیٹ ورک پر ہوں
  2. جن کا استعمال 30 دن سے کم ہو پاکستان میں
  3. اور ایسے فون جو کہ یکم دسمبر سے پہلے پاکستان میں استعمال ہوچکے ہوں

ایسے موبائل رکھنے والے حضرات پر کسی قسم کا ٹیکس لاگو نہیں ہوگا اور نہ ہی انہیں اپنا موبائل رجسٹر کرنا پڑے گا
انکا مزید کہنا تھا کہ باہر سے آنے والے لوگ اپنے موبائل فون کی رجسٹریشن موقع پر ہی کرسکیں گے اظہر کا کہنا تھا یہ بات بالکل واضح کر دی گئی ہے کہ رجسٹریشن کے موقع پر کسی طرح کی بدنظمی دیکھنے میں نہیں ملے گی۔

موبائل فون کی سمگلنگ کی روک تھام کے لیے ایف بی آر اور پی ڈی ایم اے ملکر یہ پالیسی بنائی ہے باہر سے آنے والوں کے موبائل فون کو رجسٹر کیا جائے گا اور ڈیوٹی ٹیکس لیا جائے گا ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسے لوگ کہ جن کے موبائل رجسٹر نہیں ہوئے وہ 31 دسمبر 2018 سے پہلے پہلے اپنے موبائل فون رجسٹر کروا لے اور کسی قسم کا ان سے جرمانہ بھی اس عمل میں نہیں لیا جائے گا انکا مزید کہنا تھا کہ اگر 31 دسمبر 2018 سے پہلے پہلے موبائل فون رجسٹر نہ کیے گئے تو اس تاریخ کے بعد موبائل فون کو رجسٹر کرنے کا کوئی بھی طریقہ کرآمد نہیں ہوگا اور ایسے تمام موبائل فون غیر رجسٹر شمار کئے جائیں گے اور ایسے تمام موبائل فون مستقل طور پر بلاک کردیے جائیں گے

غیر رجسٹرڈ شدہ موبائل فون کے متعلق قوانین اور قواعد کسٹم نوٹیفیکیشن ایکٹ ایس آر او 455 1اور کسٹم جنرل آرڈر 06/ 2018 کے تحت جاری کیے جائیں گے

اس کے ساتھ وہ موبائل فون جو ڈاک کے ذریعے بھیجے گئے ہوں ان کے لئے بھی قوانین وضع کیے ہیں قانون کے مطابق ایسے موبائل فون کسٹم اتھارٹی سے باقاعدہ تصدیق ہوں گے اور اس کے بعد اس کو پی ٹی اے سے تصدیق کیا جائے گا کسٹم اتھارٹی سے تصدیق کئے بغیر ایسے موبائل فون بھی رجسٹر نہیں کیے جا سکیں گے