میڈیا کی سختی کے دن آ گئے


آزادی اظہار کا حق ایک ایسا حق ہے جو ہر آزاد معاشرے میں ایک انسان کا بنیادی حق سمجھا جاتا ہے لیکن پاکستان میں میڈیا اور صحافت کو جب آزادی ملی تو پاکستان میں کسی بھی چیز کی آزادی کا مطلب یہ ہو تا ہے کہ یہ پھر انگریزوں کو بھی نیچا دکھانے سے باز نہیں آتے کہنے کا مطلب یہ ہے کہ اگر انگریزوں میں آزادی اظہار ہو گا صحافت میں تو ٹھیک ہے

لیکن جب یہ ہی آزادی اظہار کی آزادی پاکستانی میڈیا کو ملے گی تو وہ سب انگریزوں نے بھی نہیں کیا ہو گا جو پاکستان کا میڈیا کر کے دکھائے گا صحافت کا لفظ صحیفہ سے لیا گیا ہے جس کا مطلب مقدس پیغام وغرہ کے ہیں لیکن پاکستان میں آزادی اظہار کے نام پر جو لوگوں کی تذلیل کی گئی کسی بھی پارٹی کو چلانے کے لئے صحافیوں کو خریدا گیا اور لفافہ کلچر پاکستان میں آیا اور دیکھتے ہی دیکھتے پاکستان کے وہ نیوز اینکر جو اخباروں میں تھوڑا بہت لکھ کر اپنا روزگار کماتے تھے اچانک سے بزنس ٹائیکونز بن گئے لیکن یہ پیسا کہاں سے آیا ہے

یہ پیسہ ملک ریاض جیسے لوگوں نے دیا نواز نے دیا زرداری کیخلاف لکھنے کے لئے اور زرداری نے دیا نواز کیخلاف لکھنے کے لئے یہ پیسا بنتا گیا اور اس دوڑ میں سب ایک دوسرے سےآگے نکلنے کی لگن میں لگ گئے اس الیکشن سے پہلے آپ نے دیکھا ہو گا کہ جیسے جیو نیوز ایسا لگتا تھا کہ یہ شریف خاندان کا چینل ہے اسی طرح نیوز بھی خریدی جاتی ہیں اور اینکر بھی لیکن اب ان کے احتساب کو وقت بھی آ چکا ہے یہ ویڈیو دیکھنے کے بعد آپ کو اندازہ ہو گا کہ اس قوم کو اتنے سالوں سے کس طرح بیوقوف بنایا گیا ویڈیو شروع سے آخر تک دیکھیں اور کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کیجئیے شکریہ

https://www.youtube.com/watch?v=98Md8OhHwbQ