حاجی عبدالوہاب ایک ایسا نام جس نے اپنی زندگی دین کی سربلندی کے لئے وقف کر دی جو ہم میں اب نہیں رہے حاجی محمد عبد الوہاب صاحب ( ولادت 1 جنوری 1923ء – وفات 18 نومبر 2018ء)پاکستان کی تبلیغی جماعت کے تیسرے امیر تھے۔1922ء کو ان کی پیدائش دہلی میں ہوئی۔آپ کا آبائی گاؤں گمتھلہ راؤ تحصیل تھانیسر ضلع کرنال انبالہ ڈویژن ہے۔آپ کا تعلق راجپوت خاندان سے ہے۔ تقسیم ہند سے قبل انہوں نے بطور تحصیلدار فرائض سر انجام دیے۔ ہجرت کے بعد آپ پاکستان میں ضلع وہاڑی کی تحصیل بورے والا کے چک نمبر 331/EB ٹوپیاں والا میں آباد ہوئے
۔ابتدائی تعلیم انبالہ کے سکول میں حاصل کی۔ گریجوایشن اسلامیہ کالج،تعلیم مکمل کرنے کے بعد آپ تحصیلدار بھرتی ہوگئے۔18 نومبر 2018ء بروز اتوار کو طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔ (إنالله وإنا إليه راجعون) تبلیغی مرکز رائے ونڈ اعلامیہ کے مطابق مولانا عبد الوہاب نجی ہسپتال میں زیر علاج تھے۔آپ کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی حاجی صاحب کی وفات پر تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہان نے بھی انتہائی افسوس اور دکھ کا اظہار کیا ہے جس پر عمران خان نے بھی انتہائی دکھ کا اظہار کیا
اور انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ “تبلیغی جماعت کے امیر حاجی عبدالوہاب کے انتقال پر دل نہایت افسردہ ہے۔اسلام کی تریج اور پیغامِ امن کے پھیلاؤ میں انکا کردار کلیدی حیثیت کا حامل ہے۔ انکی رحلت سے پیدا ہونے والا خلا کبھی پورا نہ ہوپائے گا۔ رب العزت ان پر اپنے انعامات نچھاور کریں اور ان کے درجات بلند فرمائیں۔ آمین۔” اللہ رب العزت ان کے درجات کو بلند فرمائے اور ان کا جنت میں اعلیٰ مقام عطا کرے دوستو آپ کو ہماری پوسٹ اچھی لگے تو کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار ضرور کیجئیے