جیو نے عمران خان سے کس چیز کی معافی مانگ لی جانئیے


جنگ اور جیو یہ دو ایسے نام ہیں جب سنو ایسا لگتا ہے کسی انڈیا کے چینل یا کسی انڈیا کے اخبار کے بارے میں بات ہو رہی ہے یہ اشتہار تو پاکستان سے لیتے ہیں پیسہ پاکستان سے کماتے ہیں لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے ان کی ڈوریں کہیں اور سے ہل رہی ہیں ویسے ایسا کہنے میں تو کوئی برائی کہ سارے کا سارا میڈیا ہی دجالی میڈیا ہے لیکن جیو اور جنگ ان میں سر فہرست ہیں یہ را کے لئے کام کرتے ہیں

جیسے کوئی عادی مجرم ہو تا ہے جب پکڑا جاتا ہے تو معافیوں پر اتر آتا ہے یہی وتیرا ان کا بھی شروع سے رہا ہے پاکستان میں اداروں کے درمیان تصادم ہو یا عوام اور اداروں کیخلاف تصادم ہو آپ کو جیو کا ایک اہم کر دار نظر آئے گا ، جتنا انڈیاکو پرموٹ جیو نے کیا ہے جتنا ان کا کلچر انہوں نے دکھایا ہے شاید انڈیا کے اپنے چینلز خود بھی اتنا نہ دکھاتے ہوں اور سب سے بڑھ کر یہ چینل عمران خان کیخلاف تو شروع سے ہی تھا

شاید یہ بھی ہو سکتا ہے یہ چینل عمران خان کیخلاف اس لئے ہے کیوں کہ عمران خان پاکستان کے ساتھ مخلص ہے اور یہ پاکستان کے سب سے بڑے دشمن ہیں ابھی حال ہی میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے سی ڈی اےکے بارے میں ریمارکس دئیے جسے جیو نے حسب روایت تو ڑ موڑ کر پیش کیا سی ڈی اے کی جگہ حکومت کا نام لگا دیا کہ چیف جسٹس نے کہا ہے کہ حکومت نا اہل ہو چکی ہے

یہ کچھ نہیں کر رہی اور اس طرح کی بہت سی باتیں جو عمران خان سے منسوب کی گئیں اب چیف جسٹس نے بھی اس کا نوٹس لے لیا اور ان کی طلب کر لیا تو پھر انہوں نے حسب روایت معافیاں مانگنی شروع کر دیں جس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ یہ اچھی بات ہے کہ پہلے غلطی کرو پھر معافی مانگ لو آپ کی اس بارے میں کیا رائے ہے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار ضرور کیجئیےہمیں آپ کے فیڈ بیک کا انتطار رہے گا ویڈیو ملاحظہ کریں