ڈراموں کے ذریعے کیسے ہمارے دماغوں سے کھیلا جا رہا ہے


اللہ تعالیٰ کو جو حلا ل کاموں میں سب سے زیادہ ناپسندیدہ چیز ہے وہ طلاق ہے اور ہمارے معاشرے میں اس کا بڑھتا ہو رجہاں آخر وجہ کیا ہے آج ہم آپ کو اس ویڈیو میں تفصیل سے بتائیں گے کہ کیسے پاکستانی میڈیا ہمارے دماغوں کیساتھ کھیل رہا ہے اور حقوق نسواں کے نام استعمال کرنے والے این جی اوز کیسے پاکستان میں گھروں کو تباہ کرنے میں اہم کر دار ادا کر رہی ہیں گزشتہ پوسٹس میں ہم اس کا ذکر تو کر چکے ہیں کہ کیسے ایک بل پاس ہو ا جس میں عورت پر اگر اس کا شوہر ہاتھ اٹھاتا ہے تو وہ جا کر اس کی کمپلین کر سکتی ہے اوراس کے بعد اس کو ایک کڑا پہنا دیا جاتا ہے یا پھر اسے حوالات کا منہ دیکھنا پڑتا ہے لیکن بات صرف یہاں ہی ختم نہیں ہو تی اس کے بعد کیا ہوتا ہے

اس کے بعد طلاق کا معاملہ آ جاتا ہے اور لڑکیوں کے دماغوں سے بھی میڈیا بلکل ایسے ہی کھیل رہا جو آ زادی ڈراموں میں دکھائی جاتی ہے جن حقوق کی بات ڈراموں میں کی جاتی ہے دراصل وہ حقوق نہیں بلکل آزادی کے نام پر وہ بے غیرتی ہے جس کو اسلامی معاشرے میں کوئی تصور نہیں اور مردوں کو جس طرح ڈراموں میں بیویاں بنا کر پیش کی جاتی ہیں پھر مرد اپنی بیویوں کے بارے میں ویسا سوچنا شروع کرتے ہیں اور ایک مکمل پلاننگ کے تحت گھروں کو تباہ کیا جاتا ہے سوال یہ پیدا ہوتا ہے ان کو یہ سب کر کے ملتا کیا تو اس کا جواب انتہائی سادہ ہے مغرب اور دجالی طاقتیں یہ چاہتی ہیں کہ جیسے خاندانی نظام یورپ میں تباہ ہے جہاں ایک بچے کو نہیں پتا اس کا باپ کون ہے اس طرح کا معاشرہ وہ ہمیں دینا چاہتا ہے جب ایسے بچے پیدا ہوں گے تو ان میں سے کوئی محمد بن قاسم تو پیدا نہیں ہو گا آپ ویڈیو دیکھیں اور اندازہ لگائیں ہمارے ساتھ کیا گھنائونا کھیل کھیلا جا رہا ہے اور آپ کو ہماری ویڈیو پسند آئی تو اپنے دوستوں کیساتھ شئیر کرنا نہ بھولئے گا !