مولانا فضل الرحمان کے بیٹے کے کال کرتوت سامنے آگئے، اب پتا چلا کہ مولانا آج کل اتنا چیخ کیوں رہے ہیں


مولانا فضل الرحمان کا کرپشن کا انداز نرالا، مفادات کی سیاست، آپ لوگ الله کو گواہ بنا کر ایمانداری سے بتائیں کہ ہمارے مولوی حضرات کی چیخ چنگاڑ، ملا گردی، آگ اگلتی زبانیں، کفر اور قتل کے فتوے، فرقہ واریت، عدم برداشت، جھلاو گھیراؤ، ڈنڈا بردار جلوس، دھرے اور راستوں کی بندش، مرنے مارنے پر آمادہ، چندوں میں خرد برد، مدارس پر ہونے والے بچوں پر جنسی تشدد، اونچی آوازیں، موٹی موٹی گردنیں، بڑے بڑے پیٹ، علم کا گھمنڈ اور متکبرانہ رویہ دیکھ کر غیر مسلموں کے ذہنوں میں اسلام کا کیسا نقشہ بنتا ہوگا؟

آپکو یہ جان کر نہایت تکلیف ہوگی کہ مولانا فضل الرحمان کے بیٹے اسد محمود رحمان ملتان میں جامعہ قاسم العلوم کے گرد و نواح مدرسے کی غرض سے لیز پر لی گئی زمین پر50 سے زائد کمرشل دکانیں بنا رکھی تھیں. اور اگر ایک دکان کا کرایہ 30 ہزار روپے ہے تو یہ ماہانہ 15 لاکھ کی ناجائز آمدنی بنتی ہے جو مولانا فضل الرحمان صاحب جو بھاشن دیتے ہیں ایمانداری اور حق حلال کمائی کے، انکے بیٹے کے اکاؤنٹ میں جمع ہوتی ہے.

انتہائی خوشی کی خبر یہ ہے کہ یہ دکانیں مسمار کرکے 2 ارب روپے کی اراضی کو باگزار کروا لیا گیا ہے. مزید مولانا فضل الرحمان کے بیٹے کو 25 کروڑ روپے ریکووری کا لیگل نوٹس بھی تھما دیا گیا ہے. اب آپ لوگوں کو اچھے طریقے سے معلوم ہو گیا ہوگا کہ مولانا فضل الرحمان کس طرح سیاست کو اپنے مفادات کے لیے استعمال کرتے رہے ہیں اور یہ بات بھی سمجھ آگئی ہوگی کہ آج کل مولانا فضل الرحمان کی جو چیخیں نکل رہی ہیں وہ صرف و صرف اسی لیے ہیں کہ انکی عیاشیاں جلد ہی ختم ہونے والی ہیں.

Source: The News Media