آپکو ہم نے یہ خبر بارہا مرتبہ بتائی ہے کہ پاکستان کا پورا کا پورا میڈیا بکاؤ ہے. پاکستان کے میڈیا کا ایک ہی ایجنڈا ہے: مایوسی پھیلانا، غلط خبریں نشر کرنا. یہ وہ گھٹیا میڈیا ہے جسکو ایک ایک گھنٹے کے ہزاروں لاکھوں ڈالر ماضی میں ملتے رہے ہیں. اب انکے پیسے بند ہوۓ ہیں تو انکی چیخیں آسمان تک سنائی دے رہی ہیں. اب یہ میڈیا اپنے انجام کو پہنچنے والا ہے لیکن یہ اپنی آخری کوشش جاری رکھے هوئے ہے کہ شائد ہم بچ جائیں لیکن یہ کان کھول کے سن لیں کہ ان میں سے کوئی کرپٹ چینل نہیں بچے گا.
آپکو یہ سن کر انتہائی دکھ ہوگا کہ چین نے کہا ہے کہ جیو اور اسکے صحافی جھوٹے ہیں. اب دیکھیں چین نے کیسے جیو کو بےنقاب کیا. جیو کے صحافی وسیم عباسی نے ایک انتہائی گھٹیا حرکت کی ہے، اس نے ایک ویب سائٹ کا آرٹیکل شئیر کیا ہے جس پر چائنہ نے اپنی آفیشل سائٹ پر جیو کے اس صحافی کو منہ توڑ جواب دیا ہے اور جیو کو اور اسکے تمام صحافیوں کو جھوٹا ثابت کیا ہے. جیو کی جانب سے منفی پروپیگنڈا “نیا دور” نامی ویب سائٹ پر کیا گیا ہے اور پھر اسی ویب سائٹ کا آرٹیکل ٹویٹر پر وسیم عباسی نے شئیر کیا اور چین کو عمران خان کے خلاف کرنے کی بھرپور کوشش کی گئی.
منفی پروپیگنڈا کی شروعات…
جب عمران خان چین دورے پر روانہ هوئے تو ملک دشمن عناصر نے اس دورے کو ناکام بنانے کے لیے منفی پروپیگنڈا شروع کر دیا. ملک دشمن عناصر کی جانب سے “نیا دور” نامی ویب سائٹ پر ایک آرٹیکل چھاپا گیا اور بتایا گیا کہ کس طرح عمران خان نے 2014 کا دھرنا کرکے چینی صدر کا پاکستانی دورہ ناکام بنایا، عمران خان 2014 دھرنے میں چینی صدر کے پاکستانی دورے کو فضول کہتے هوئے پاکستان اور چین کا نقصان کروایا، اور کس طرح عمران خان نے 2014 دھرنے میں نواز شریف کو چین سے پیکج لینے پر تنقید کا نشانہ بناتے هوئے کہا کہ ہمیں ایسے پیکجز کی ضرورت نہیں جب پر چین کو اربوں ڈالر کا سود دینا پڑے. اس آرٹیکل میں یہ بھی بتایا گیا کہ چین نے عمران خان کو انکی یہ ماضی کی ریکارڈنگ دکھائی ہے اور ان سے سوال کیا ہے کہ آپ ہمارے بارے میں ایسا کیوں کہتے رہے؟
جیسے ہی یہ آرٹیکل چھپا تو جیو کے بکاؤ صحافیوں نے اس آرٹیکل کو وائرل کرنے اور چین کی نظر میں عمران خان کو بدنام کرنے کے لیے یہ آرٹیکل سوشل میڈیا پر زیادہ سے زیادہ پھیلا دیا گیا تاکہ چین کو بھی پتا چلے کہ جو عمران خان آج ان سے پیکج لینے آیا ہے وہ ماضی میں ان کے خلاف کیا باتیں کرتا تھا. اس سازش کا مقصد عمران خان کا چین دورہ ناکام بنانا تھا.
جیو کے جھوٹے پروپگنڈے پر چین کا جواب…
اب جیو کے ان صحافیوں کے جواب میں چین بھی میدان میں آگیا. جب یہ منفی پروپیگنڈا چین تک پہنچا تو چینی سفارتخانہ کے اہم عہدیدار “یاؤ جنگ” نے جیو کے صحافی وسیم عباسی کا جھوٹ اسکے منہ پر دے مارا. یاؤ جنگ نے کہا کہ چینی سفارتخانے کے عہدیدار عمران خان کے ساتھ ہونے والی تمام میٹنگز میں موجود تھے. یہ خبر انتہائی جھوٹی، من گھڑت، اور بے بنیاد ہے. چین کی مہمان نوازی دنیا بھر میں ایک مثال ہے. یاؤ جنگ نے مزید کہا کہ ہم نے عمران خان کے سامنے کوئی انکی پرانی ریکارڈنگز نہیں چلائیں اور نہ ہم ایسا کبھی کریں گیں. ہم پاکستان کو اپنا سب سے بہترین دوست مانتے ہیں اور ہم ہمیشہ اچھے دوست ہی رہیں گیں.
اسکے بعد جیو کے جھوٹے صحافی وسیم عباسی نے اپنے جواب میں کہا کہ شکریہ اپنے وضاحت کی، یہ ویب سائٹ کا آرٹیکل اور سٹوری میری نہیں ہے، میں نے تو صرف خبر شئیر کی ہے کہ ماضی میں عمران خان اور انکے دوسرے منسٹر سی پیک کے حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کر چکے ہیں .
اب آپ لوگ خود دیکھیں کہ ان لوگوں نے عمران خان کا چین دورہ ناکام بنانے کے لیے کیسے کیسے اوچھے ہتھکنڈے اپنائے. آپ دیکھیں یہ عمران خان کو کہاں کہاں ذلیل کروانا چاہ رہے ہیں. حالانکہ عمران خان چین سے پیکج اپنے لیے نہیں بلکہ اس پاکستانی قوم کے لیے لینے گیا تھا. عمران خان اگر دوست ممالک سے مدد مانگ رہا ہے تو وہ اس لیے مانگ رہا ہے کیونکہ نواز شریف اور زرداری جیسے مگر مچھوں نے پاکستان کو تباہ و برباد کیا ہے اور ملکی دولت لوٹ لوٹ کر لندن اور دبئی میں کھربوں روپے کی جائیدادیں بنائی ہیں.
آپ لوگوں کا جیو کے اس جھوٹے منفی پروپیگنڈا پر کیا کہنا ہے؟ اپنی قیمتی رائے کا اظہار ضرور کیجیے.