سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کا سیاست سے کنارہ کشی کا فیصلہ، ہم سے جتنے پیسے لینے ہے لے لو اور ہمیں معاف کرو، ہم سے مزید عدالتوں اور کچہریوں کے چکر نہیں کاٹے جاتے، عمر بہت ہوگئی اب بڑھاپے میں یہ سب کچھ کیا نہیں جاتا، تفصیلات اس پوسٹ میں پڑھیں.
نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے هوئے کافی نامور تجزیہ کاروں اور صحافیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز نے سیاست سے کنارہ کش ہونے کا فیصلہ کیا ہے اور دونوں ڈیل اور معافی نامہ کرکے باہر جاکر سکون سے زندگی گزارنے کو تیار ہوگئے ہیں.
سینئر صحافی غلام حسین نے انکشاف کیا کہ نواز شریف اور مریم نواز اب ہمت اور حوصلہ ہار چکے ہیں. لوگ ان سے ملنے کیلئے بے تاب ہیں لیکن وہ اس کیلئے تیار نہیں ۔انہوں نے صاف طور پر کہہ دیا ہے کہ جو بھی ڈیل بنتی ہے یا ہمارے ذمے جتنا بھی پیسہ بنتا ہے ہم دینے کو تیار ہیں ،بس ہمیں یہاں سے کسی نہ کسی طریقے سے نکلوا دیں۔وہ حالات سے بہت مایوس ہو گئے ہیں۔
نوازشریف نے گزشتہ دنوں کہا کہ وہ ٹی وی نہیں دیکھتے ۔کیا کبھی کوئی سیاستدان ایسا کہتا ہے ؟پارٹی اس حوالے سے بہت متحرک ہے ۔ سابق وزیر رانا تنویر کبھی چوہدری نثار سے مل رہے ہیں کبھی سعد رفیق سے مل رہے ہیں لیکن کوئی بات بنتی دکھائی نہیں دے رہی ۔ قطر اور سعودی عرب اپنے مسائل میں الجھ گئے ہیں انہیں اب ان کی نہیں بلکہ پاکستان کی ضرورت ہے ۔ نیب نے فیصلہ کر لیا ہے کہ 10بڑے گرکھے اور100چھوٹے گھرکھوں کو گرفتار کرنا ہے ۔انہیں کیفر کردار تک پہنچانا ہے اور ان سے کم از کم 20بلین ڈالر ریکور کرنا ہیں۔اس پر کوئی کمپرومائز نہیں کرنا۔
یاد رہے کہ کافی و بیشتر صحافیوں کا یہی کہنا ہے کہ ہمارے پاس جو اندر کی خبریں موصول ہوئیں ہیں، ان سے یہی پتا چل رہا ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرنا چاہتے ہیں، یہ دونوں باپ بیٹی اس بات پر راضی ہیں کہ جتنے پیسے بنتے ہیں لے لو اور ہمیں سکون کی زندگی گزارنے دو. دوسری جانب یہ بھی کہا جارہا ہے کہ نواز شریف اپنی اہلیہ بیگم کلثوم کے انتقال کے بعد ٹوٹ سے گئے ہیں، روزانہ خیالی سوچوں میں گم رہتے ہیں، ٹی وی دیکھنا اوراخبار پڑھنا بھی چھوڑا ہوا ہے، مریم نواز بھی کسی سے زیادہ ملاقات نہیں کرتی اور نہ ہی انھوں نے ابھی تک کوئی سیاسی بیان دیا ہے، یہ سب چیزیں واضح کرتی ہیں کہ نواز شریف اور مریم نواز اب سیاست میں کوئی خاص دلچسپی نہیں لے رہے.
آپ لوگوں کا اس بارے میں کیا کہنا ہے؟ اپنی قیمتی رائے کا اظہار ضرور کیجیے.