پاکستانی وزیر اعظم عمران خان آج کل سعودی عرب کے تین روزہ سرکاری دورے پر ہیں. وزیراعظم کے ہمراہ وزیراطلاعات چودھری فواد حسین، وزیر خزانہ اسد عمر، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد اور چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ ھارون شریف بھی ہیں. جیسے ہی پاکستانی وزیر اعظم عمران خان اپنے وفد کے ہمراہ ریاض ائیرپورٹ پر پہنچے تو وہاں سعودی گورنر شہزادہ فیصل، پاکستان کے سفیر ہشام بن صدیق، اور دیگر سعودی حکام نے پرتباک استقبال کیا.
سعودی دورے پر عمران خان کو وفد کیساتھ روضہ رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور مسجد نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر حاضری دینے کا شرف نصیب ہوا. اس وقت جب عمران خان روضہ رسول پر حاضری دینے جارہے تھے تو وہاں پر موجود لوگ پاکستانی وزیراعظم عمران خان کو دیکھ کر بہت خوش هوئے اور بلند آواز میں ماشاءاللہ ماشاءاللہ کہنے لگے گئے. اسکے ساتھ ساتھ روزہ رسول پر موجود لوگ عمران خان کے لیے دعا گوہ بھی رہے کہ الله کرے کہ عمران خان پاکستان کے حق میں بہتر ہو.
اس موقع پر لوگ بہت پر امید نظر آرہے تھے کہ انشاءاللہ عمران خان کی قیادت میں پاکستان ضرور ترقی کریگا. اسی دوران ایک شخص نے بلند آواز میں یہ بھی کہا کہ خان صاحب نواز شریف کو مت چھوڑنا. اسکے ساتھ ہی دوسرے لوگوں نے بھی نعرے بازی شروع کردی کہ نواز شریف کا احتساب لازمی کرنا. ایک آدمی نے عمران خان کو دعا دیتے هوئے کہا کہ ہمیں آپ سے بہت ہی امیدیں وابستہ ہیں، الله آپکی مدد کرے کہ آپ پاکستان میں خوشحالی لاسکیں. روضہ رسول میں موجود لوگوں نے پاکستان زندہ باد، وزیر اعظم عمران خان کے نعرے بھی لگائے.