مشرف کو کونسی بیماری ہے؟ ہسپتال میں جعلی نام کیساتھ کیوں داخل ہیں؟ بڑی خبر سامنے آگئی، لازمی پڑھیں


سابق صدر جنرل پرویز مشرف کو کونسی بیماری ہے؟ ڈاکٹر نے نقل و حرکت سے بلکل منع کیوں کیا؟ سپریم کورٹ میں مشرف غداری کیس کی سماعت کے دوران مشرف کے وکیل نے چیف جسٹس سے کیا کہا؟ بڑی خبر سامنے آگئی.

تفصیلات کے مطابق سابق صدر جنرل پرویز مشرف جوکہ سابق چیف آف آرمی سٹاف بھی تھے، آج کل نہایت تکلیف میں مبتلاء ہیں. انکی بیماری کے حوالے سے میڈیا پر افواہیں گردش کر رہی ہیں، لیکن زیادہ پکّی خبر یہی ہے کہ مشرف کو ایڈز (HIV Positive) ہے. اس بیماری کی وجہ جنسی بے راہ روی بتائی جارہی ہے. جنرل مشرف کے لیے تو یہ بات بہت ذلت والی ہے، لیکن ہمارے پاکستان کے لیے بھی یہ ایک شرم کی بات ہے کیونکہ مشرف پاکستان کا سابق صدر اور پاکستانی فوج کا سابق سپہ سالار بھی رہ چکا ہے.

اس خبر کی سچائی کا اندازہ آپ مندرجہ ذیل تفصیلات سے خود لگا لیں:

جب NRO کیس کی سماعت کے دوران مشرف کے وکیل اختر شاہ نے چیف جسٹس کو کہا کہ جنرل مشرف پاکستان نہیں آسکتے. چیف جسٹس نے اس پر کہا کہ پرویز مشرف کے پاس اگر پیسے نہیں ہے تو ہم دے دیتے ہیں تاکہ وہ پاکستان آجائیں. ہم انھیں گرفتار نہیں کریں گیں بلکہ انکے لیے ائیرپورٹ پر استقبال کے لیے سیکورٹی فورسز کو بھیجیں گیں تاکہ وہ مشرف کو باعزت ہمارے پاس لے آئیں. وکیل نے کہا جنرل مشرف کی حالت بہت نازک ہے، چلنے پھرنے سے بھی معذور ہیں، ڈاکٹرز نے کسی بھی قسم کی نکل و حرکت سے منع کیا ہے، ڈاکٹر نے کہا ہے کہ نکل و حرکت کی تو اس میں انکی جان جانے کا خطرہ ہے.

چیف جسٹس نے پوچھا کہ آخر ایسی کونسی بیماری ہے کہ جسکی وجہ سے ڈاکٹر نے نکل و حرکت منع کی ہے؟ آپ آخر اس بیماری کا نام کیوں نہیں بتاتے؟ اس پر مشرف کے وکیل نے کہا کہ میں آپکو اس بیماری کا لکھ کر بتا دیتا ہوں لیکن آپ سے استدعا ہے کہ اس بیماری کو پبلک نہ کیا جائے.

دوسری جانب ملک کے سینئر صحافی اور ایوارڈ وننگ جرنلسٹ زاہد گشکوری نے انکشاف کیا ہے کہ جنرل پرویز مشرف دبئی کے ایک امریکن ہسپتال میں نام بدل کر “طارق محمود” کے نام سے زیر علاج ہیں. اسکے علاوہ ایک اور ثبوت یہ ہے کہ زاہد گشکوری کے انکشاف کے اگلے ہی روز مشرف کی پارٹی (آل پاکستان مسلم لیگ) کے آفیشل پیج پر ہسپتال میں موجود جنرل پرویز مشرف کی ایک تصویر شئیر کی گئی اور مشرف کی صحت یابی کی دعا کی اپیل کی گئی.

یاد رہے کہ ماضی میں جب پرویز مشرف بیمار پڑتے تو بتایا جاتا کہ انکو کمر کی تکلیف ہے، دل میں درد ہے، لیکن اب انکو آخر کیسی بیماری لگ گئی ہے کہ اسکا نام تک بتایا نہیں جارہا؟ آخر یہ کونسی بیماری ہے جسکا مشرف کے وکیل نے چیف جسٹس کو خالی صفحے پر لکھ کر بتایا اور ساتھ ساتھ اپیل بھی کی کہ یہ بات باہر نہیں نکلنی چاہیے؟

لوگوں کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف کو دنیا میں ہی اسکے کیے کی سزاء مل رہی ہے، یہ سچ ہے اللہ اسی پر رحم کرتا ہے جو زمین والوں پر رحم کرتا ہے. یاد رہے کہ 12 October 1999 میں جنرل پرویز مشرف نے پاکستان کے آئین کو معطل کرتے هوئے حکومت پر قبضہ کیا اور پارلیمنٹ پر حملہ کر کے پاکستان کے صدر بن گئے. حکومت سنبھالنے کے بعد جنرل پرویز مشرف نے پاکستان کی عوام پر ان گنت مظالم ڈھائے جیسے عافیہ صدیقی کو امریکا کے حوالے کرنا، لال مسجد میں سینکڑوں طلباء کا قتل کرکے پاکستان میں فتنہ، فساد اور دہشتگردی کی بنیاد رکھی.