ماضی میں جتنے بھی حکمران آئے ان سب کی یہی بے غیرتی ہوتی تھی کہ الیکشن سے پہلے عوام کے ساتھ ساتھ رہتے، گھر گھر جاکر عوام کو انکے مسائل کے حل کی یقین دھانی کراتے اور جب الیکشن جیت جاتے تو عوام کو ہی بھول جاتے. وہ عوام کے دشمن بن جاتے اور انہی کے پیسے لوٹ لوٹ کر اپنی عالیشان جائیدادیں بناتے رہتے، نہ عوام کو پتا ہوتا تھا کہ حکومت انکے ٹیکس کے پیسے کہاں لگا رہی ہے، نہ ہمیں پتا ہوتا تھا کہ انکے بیرون ممالک اتنے اتنے لمبے دورے کس مقصد کے تحت ہو رہے ہیں، کسی حکومتی نمائندے کے بیرون ملک دورے پر کتنا خرچ آرہا ہے، جو باہر سے وفد پاکستان آرہے ہیں حکومت ان سے پس پشت کیا معاہدے کر رہی ہے، یعنی جس عوام کے ووٹوں سے یہ سیاستدان اقتدار میں آتے، اسی عوام کو بعد میں سائیڈ پر لگا دیا جاتا تھا اور کسی بات میں شامل نہ کیا جاتا تھا.
ماضی کے کرپٹ سیاستدان اپنی مشہوری کے لیے میڈیا پر کروڑوں روپے کے اشتہار چلاتے، میڈیا اینکرز کو خریدتے جو لاکھوں روپے میں فروخت ہوکر ان کرپٹ سیاستدانوں کی “اچھے اچھے سب ٹھیک ہے” کی تسبیح پڑھتے.
کیا آپکو یہ دیکھ کر اور سن کر حیرانی نہیں ہوتی کہ سارا میڈیا عمران خان پر ان پہلے 45 دنوں میں ہی کتنے وار کر چکا ہے؟ یہ بکاؤ میڈیا عمران خان کے پیچھے ایسے پڑا ہے جیسے عمران خان کو حکومت سنبھالے 45 دن نہیں، بلکہ شریف خاندان یا بھٹو خاندان کی طرح بیس بیس سال ہو گئیں ہوں. یہ بکاؤ میڈیا آپکو کبھی سچائی سے آگاہ نہیں کریگا کیونکہ یہ عوام دشمن مافیا ہے! یہ لوگ پاکستان کی ترقی ہر گز نہیں چاہتے.
تحریک انصاف حکومت کے پہلے 45 دن
عمران خان نے اپنی حکومت کے 45 دنوں میں جو کام کیے ہیں، انکی تفصیلات کچھ یوں ہیں:
- کرپٹ سیاستدانوں کے خلاف کرپشن فری مہم کا آغاز کیا، عمران خان نے قوم سے وعدہ کیا ہے کہ ملک کی لوٹی ہوئی دولت قومی خزانے میں واپس شامل ہوگی اور ایک ایک کرپٹ سیاستدان کا احتساب ہوگا.
- لاہور، اسلام آباد، اور دوسرے اہم شہروں میں 80 ہزار کنال اراضی لینڈ مافیا سے ریکوور کروائی ہے. یاد رکھیں کہ لینڈ مافیا میں سب سے بڑا نام مالک ریاض کا ہے، اس سے بھی کافی ساری زمین نکلوالی ہے اور مزید کے لیے کوشش جاری ہے.
- پورے پاکستان میں 10 ارب درخت لگانے کی مہم کا آغاز کیا گیا ہے جس سے پاکستان کی آب و ہوا صاف ہوجائیگی اور پاکستان کے موسم پر بھی بہت فرق پڑے گا.
- فیصلآباد میں جو 100 فیکٹریاں بند ہو گئیں تھیں، اب دوبارہ کھل گئیں ہیں اور ان میں تیزی سے کام جاری ہے.
- ریلوے نے تین نئے روٹ پر ٹرینیں چلائیں ہیں
- پی آئی اے کو ائرفورس کے آئر مارشل کے انڈر کر دیا ہے، پی آئی اے کے فلیٹ میں مزید دو نئے جہاز شامل کر دیے گئے ہیں.
- بے گھر افراد کے لیے 50 لاکھ گھر تعمیر کرنے کا منصوبہ شروع ہو گیا ہے.
- کوڑا کرکٹ سے بجلی بنانے کا پروجیکٹ شروع کر دیا گیا ہے
- منی لانڈرنگ پکڑنے کے لیے برطانیہ اور متحدہ عرب امارات کی حکومت کے ساتھ پکّا کنٹراکٹ سائن کر لیا گیا ہے.
- وزیر اعظم ہاؤس میں پرائم منسٹر شکایات سیل قائم کر دیا گیا ہے
- ڈیم فنڈ کی اونرشپ لے لی گئی ہے، اس منصوبے کے لیے 5 ارب روپیہ اکٹھا ہوگیا ہے
- پرائم منسٹر ہاؤس کو یونیورسٹی بنانے کا کام بھی شروع ہو چکا ہے
- گورنر ہاوسز کو عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے
- پنجاب کے اندر سخت ٹریفک قوانین لاگو کر دیے گئیں ہیں، جسکے بعد آپ دیکھ رہے ہیں کہ پنجاب کی ٹریفک کافی حد تک بہتر ہوگئی ہے
- کرکٹ بورڈ کو ایک ادارہ بنانے کے لیے احسان مانی کے انڈر کر دیا گیا ہے، اب اس میں انشاءالله بہت بہتری نظر آئیگی
- ہیلتھ کارڈ لانچ کر دیے گئیں ہیں، لہٰذا اب کوئی غریب اس لیے نہیں مرے گا کہ اسکے پاس پیسہ نہیں! ہیلتھ کارڈ کی مدد سے 5 لاکھ روپے تک کا مفت اعلاج کروایا جاسکے گا
- کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے جسکے تحت ملک سے گندگی اور کورا کرکٹ کا تیزی سے خاتمہ ہوجائیگا
- پی ٹی وی چینل کو بحران سے نکالا اور کافی بہتریاں لائی جارہی ہیں
- اسکے علاوہ حکومت کا اپنا خرچہ بھی بہت کم ہو گیا ہے، جہاں پر پہلے 50 60 لاکھ کا خرچہ ہوا کرتا تھا اب 5 6 لاکھ کے اندر اندر ہی کام ہو جاتا ہے!
عمران خان کی حکومت کے ان 45 دنوں میں عید اور محرم کی چھٹیاں بھی شامل ہیں. اب آپ لوگ خود الله کو خاضر ناظر رکھ کر بتائیں کہ کیا ماضی کی کسی حکومت نے 45 دنوں میں اتنے کام کیے؟ ماضی میں جتنی بھی حکومتیں آئیں یہ سب پہلے تین چار ماہ تو بیرون ممالک سیر سپاٹوں پر گزار دیا کرتے تھے، لیکن عمران خان ایک واحد لیڈر ہے جس نے حکومت سنبھالتے ہی اتوار کی چھٹی بھی نہ کی.
تو پھر میڈیا پر عمران خان خلاف باتیں کیوں ہورہیں؟ میڈیا پر تحریک انصاف حکومت کی شاندار 45 دنوں کی کارکردگی کا ذکر کیوں نہیں؟