آئی ایم ایف قرضے پر مخالفین کی خفیہ سازش، جاگ جاؤ پاکستانیوں ورنہ کپتان جیسا عظیم لیڈر کھو بیٹھو گے


آج کی تازہ ترین خبریں، عمران خان صاحب فیل ہو گئے، تحریک انصاف کی حکومت فلاپ ہو گئی، اسد عمر کو استعفی دینا چاہیے، سٹاک مارکیٹ تباہ ہوگئی، یہ سب کیا ہوگیا، ہم مر گئے ہم مٹ گئے، مایوسی سے بھری خبریں میڈیا پر چلائیں گئیں تاکہ عوام کی نفسیات سے کھیلا جائے.

آپکو ہم نے بے شمار مرتبہ یہ بتایا ہے کہ پاکستان کے پورے میڈیا کا ایک ہی ایجنڈا ہے – مایوسی پھیلانا اور عمران خان کی حکومت کیخلاف لوگوں کو اکسانا! آج کی اس پوسٹ میں ہم آپکو اس گھٹیا میڈیا کے بارے میں ایک مرتبہ پھر بتاتے ہیں کہ یہ بکاؤ میڈیا ایک ایک گھنٹے کا ہزاروں لاکھوں ڈالر ماضی میں لیتا رہا ہے. اب اصل میں بات یہ ہے کہ عمران خان کے آنے کی وجہ سے انکے یہ پیسے بند ہو گئیں ہیں، منی لانڈرنگ پر بھی کریک ڈاؤن ہورہا ہے، جسکی وجہ سے اس بکاؤ میڈیا کی چیخیں مریخ تک پہنچ رہیں ہیں.

حقیقت میں اس میڈیا کو معلوم ہے کہ مالک ریاض کے کیس کے بعد اس بکاؤ میڈیا کا تماشا لگنے والا ہے، جسکے رزلٹ میں جیو چینل سمیت دوسرے بڑے بڑے چینل جڑ سے ہی ختم ہو جائیں گیں. اسی وجہ سے انکو پتا ہے کہ اب ہم نے تو رہنا نہیں ہے، چلو جاتے جاتے عمران خان کو جتنا عوام کی نظروں میں گندہ کرسکیں تو کر لیں.

یہ جتنے مرضی گندے ہتھکنڈے آزما لیں، اب کسی بکاؤ چینل کو نہیں چھوڑا جائیگا، ایک ایک کا حساب ہوگا، ہر وہ چینل بے نقاب ہوگا جس نے منی لانڈرنگ اور غیر ملکی خفیہ ایجنسیوں سے اربوں ڈالر وصول کر کے ملک میں انتشار پھیلایا، انشاءالله جلد ہی جب انکا چہرہ عوام کے سامنے بے نقاب ہوگا تو یہ اپنا عکس بھی دیکھیں گیں تو وہ بھی اتنا بھیانک ہوگا کہ یہ خود ڈر جائیں گیں.

اب ایک بات آپ سمجھ لیں کہ آپکو ہر حال میں عمران خان کی حکومت اور پاکستان کی عظیم فوج کا ساتھ دینا ہے. اصل حقیقت یہ ہے کہ اسد عمر تو بھی انڈونیشیا گئے ہیں، وہاں مذاکرات ہوں گیں، شرایط رکھی جائیں گیں اور پھر دیکھا جائیگا کہ IMF سے قرضہ لینا ہے اور کتنا لینا ہے. اب سنیں کہ آئی ایم ایف سے قرضہ کیوں لینا پڑ رہا ہے؟؟؟

اگر آپ عقل اور شعور رکھتے ہیں تو آپ سے بتائیں کہ ملک وینٹیلیٹر پر ہے، اگر ہم قرضہ نہیں لیں گیں تو یہ ملک کیسے چلے گا؟ گورنمنٹ ملازمین کی تنخواہیں عمران خان کیسے پوری کرے گا؟ عمران خان کے پاس کوئی جادوئی چھڑی تو ہے نہیں کہ ایک دو ماہ میں ملک کو اپنے پیروں پہ کھڑا کر دے. ہم نے قرضہ لیکر اپنے ملک کی معیشت کو سہارا دینا ہے، کچھ عرصہ لگے گا پھر اسکے بعد اس سہارے کی ضرورت نہیں پڑے گی، انشاءالله. اگر اس موقع پر ہم IMF سے قرضہ لیکر اپنے ملک کی معیشت کو سہارا نہیں دیں گیں تو ہمارا ملک لڑ کھڑا جائیگا. شاید آپ بھی وہ پریشانی برداشت نہ کر سکیں، اور حکومت بھی مستحکم نہ رہ سکے.

آپ ذرا یہ بتائیں کہ پاکستان میں آج سے پہلے کبھی IMF سے قرضہ نہیں لیا گیا؟ ہم 1960 سے لیکر 2018 تک آئی ایم ایف سے قرضے لیتے آرہے ہیں. اب ذرا غور فرمائیں کہ ماضی کے قرضے میں اور اب کے قرضے میں کیا فرق ہوگا؟ چالیس سال سے نواز شریف اور زرداری آئی ایم ایف سے قرضہ لیکر کھاجاتے تھے، ملک میں مہنگائی بڑھتی جاتی تھی، لیکن عمران خان کو اقتدار میں آئے ایک ماہ ہوگیا ہے، آپ خود بتائیں کہ عمران خان کی ایک روپے کی بھی کرپشن سامنے نہیں آئی بلکہ بیچارہ بار بار عوام کو خاص طور پر غریب لوگوں کو مخاطب کرکے یقین دھانی کرواتا ہے کہ عوام کا ایک روپیہ بھی نہیں کھاؤں گا اور نہ کسی کو کھانے دونگا.

مریم اورنگزیب اور عارف نظامی کا مطالبہ ہے کہ اسد عمر کو استعفی دے دینا چاہیے. ذرا دھیان سے دیکھیں کہ چالیس سال سے جو نواز شریف اور زرداری نے اربوں روپے کے قرضے لیکر ملک کو وینٹیلیٹر پر ڈال دیا ہے تو انکو تو ایک لاکھ مرتبہ استعفی دینا چاہیے تھا، کیوں نہیں دیا؟ اصل میں عمران خان کا ویژن یہ ہے کہ اس سال قرضہ لیں گیں کیونکہ آپ جانتے ہیں کہ ملک دشمن نواز شریف اور زرداری کے لندن سے ڈالرز آنے میں ابھی تھوڑی دیر باقی ہے. پاکستان کی خفیہ ایجنسی اس سلسلے میں دن رات کام کر رہی ہے، اصل میں یہ پیسے پہلے دبئی، پھر آئر لینڈ، پھر کینیڈا اور پھر لندن منتقل کیے گئے. یہ ٹوٹل چار ممالک ہیں، سب ملکوں کی انٹیلی جنس شامل ہے، اب یہ ساری لوٹی ہوئی دولت واپس لاتے هوئے تھوڑا وقت درکار ہوگا.

ایک سال گزرے گا اور اتنی دیر میں انشاء الله انکا لوٹا ہوا پیسہ واپس آجائیگا اور ملک ٹریک پر آجائیگا. اگر آپ اپنے ملک کے ساتھ وفادار ہیں اور برائی کا خاتمہ چاہتے ہیں تو بس زیادہ زیادہ ایک سال آزمائش کاٹنے پڑے گی اور پھر انشاء الله ایسی چمکدار صبح ہوگی کہ آپ کو اپنے ملک پر فخر ہوگا. دوسری طرف یہ جو سٹاک مارکیٹ گرائی جارہی ہے اس پر آپ لوگ پریشان کیوں ہوتے ہیں؟ کیا آپکو نہیں پتا یہ دجالی نظام ہے، یہ سود پر مبنی نظام ہے، یہ چاہے صفر پر آجائے یا ایک لاکھ پوائنٹس پر چلی جائے اسکے کم یا زیادہ ہونے سے پاکستان کو کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ یہ تو مافیا کی مارکیٹ ہے. آپکو یاد ہوگا کہ کچھ ماہ قبل جب یہ 45 ہزار کی تھی تو بتائیں پاکستان کو کوئی فائدہ ہوا؟ ہمارے حالات ٹھیک هوئے؟ ہمارا قرضہ اترا؟ آپ اچھے طریقے سے سمجھ لیں کہ اسٹاک مارکیٹ ایک مافیا کی مارکیٹ ہے، اور اسکے اوپر نیچے ہونے سے مافیا کو ہی فائدہ ہوتا ہے.

اس لیے آپکو اس مایوسی پھیلانے والے میڈیا کے خفیہ پروپیگنڈا میں نہیں آنا. یہ میڈیا مخالفین اور ملک دشمن خفیہ ایجنسیوں سے اربوں ڈالر لیکر عوام میں انتشار پھیلا رہا ہے اور عمران خان کو ٹھکانے لگانے کے لیے ہر اس حد تک جارہا ہے جسکا علم آپکے وہم و گمان میں بھی نہ ہو.

آئیں ہم سب مل کر عمران خان کا ساتھ دیں. پاکستان کی تاریخ کا یہ وہ واحد لیڈر ہے جس نے ملک سے کرپشن کا صفایا کیا ہے اور بڑے بڑے مگر مچھ جن کو کوئی نظر اٹھا کر نہیں دیکھ سکتا ہے آج یہی بڑے بڑے مگر مچھوں کی راتوں کی نیندیں حرام ہوئی پڑیں ہیں.

جاگ جاؤ پاکستانیوں، بس یہ تھوڑی سی آزمائش برداست کر لو، پھر آگے اجالا ہی اجالا ہے. یہ نہ ہو آپ لوگ میڈیا کے منفی پروپیگنڈا میں آجائیں اور اپنی قسمت اپنے ہاتھوں سے ہی تباہ کر ڈالے. ملک سنوارنا ہے تو عمران خان کا ساتھ دیں، ابھی جب چند ماہ بعد ملک کا لوٹا ہوا اربوں روپیہ جب قومی خزانے میں شامل ہوگا تو آپ خود جھولیاں اٹھا اٹھا کر عمران خان کو دعائیں دیں گیں.