عمران خان کی دبنگ پریس کانفرنس، کرپٹ سیاستدانوں کی سانسیں پھولنے لگیں، اب ہوگا دما دم مست قلندر


عمران خان کی لاہور میں صوبائی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس، پریس کانفرنس کے آخری 5 منٹوں میں ایسے دبنگ اعلان کیے کہ کرپٹ سیاستدانوں کی سانسیں پھول گئیں، کپتان ان ایکشن، بڑے بڑے کرپٹ مرغوں کو دبوچنے کا پلان تیار کر لیا، قوم کے لیے بڑی خوشخبریاں جلد متوقع، تفصیلات اس پوسٹ میں پڑھیں.

لاہور میں صوبائی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ صرف کرپشن ختم اور گورننس ٹھیک ہوجائے تو سرمایہ کار آجائیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ وہ اس لیے پریس کانفرنس کررہے ہیں کیوں کہ انہوں نے گزشتہ روز شہباز شریف کو منڈیلا بنتے دیکھا۔

انہوں نے کہا کہ قرضے سے بنی 3 میٹرو بسوں کا سالانہ خسارہ 8 ارب روپے ہے، جو کچھ سابقہ حکمران چھوڑ کر گئے ہیں اسی وجہ سے چیزیں مہنگی ہورہی ہیں، قرض لیے بغیر معیشت ٹھیک کرنے کا واحد راستہ لوٹی دولت کی وطن واپسی ہے۔

کپتان نے کہا کہ پاکستان میں کمال چیزیں ہورہی ہیں، فالودے والے کے پاس دو ارب روپے نکل آئے. ماضی میں کسی نے کوشش نہیں کہ کرپشن کو روکا جائے اور لوٹا ہوا پیسہ واپس لایا جائے۔ عمران خان نے کہا کہ غریب اور طلباء کے اکاؤنٹس میں سے بھی کروڑوں روپے نکل رہے ہیں جو کہ ان کے نہیں ہیں، جس طرح کی چوری ہوئی ہے پاکستان میں سب سے پہلے اسے ریکور کریں گے۔

وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ شہباز شریف کو گرفتار کرنے سے کون سی قیامت آگئی، ہم پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ ہم سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہے ہیں، شہباز شریف کے خلاف کیسز سات آٹھ ماہ پہلے کے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ جمہوریت بچانے کے نام پر ڈرامے ہو رہے ہیں، اگر آپ کو مظاہرہ کرنا ہے تو کنٹینر ہم دے دیتے ہیں، اگر آپ کو اسمبلی میں شور مچانا ہے تو مچا لیں، لیکن کرپٹ لوگوں کان کھول کر سن لو میں کسی ایک کو بھی نہیں چھوڑوں گا۔

عمران خان نے کہا کہ اگر نیب میرے ماتحت ہوتی تو اس وقت کم از کم 50 لوگ جیل میں ہوتے، چیئرمین نیب سے مجھے شکایت ہے کہ وہ بہت سست روی سے آگے بڑھ رہے ہیں، مجھے پتہ ہے کہ مزید کن کن لوگوں کے نام کرپشن میں آنے والا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم مظاہروں سے بلیک میل نہیں ہوں گے، یہاں جس کو ہاتھ ڈالو تو کہتے ہیں جمہوریت خطرے میں آ گئی، 10 ماہ پہلے کے کیس میں ہم کیسے کسی کو انتقام کا نشانہ بنا سکتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ اس ملک کا صاحب اقتدار اپنے آپ کو بچانے کے لیے بلیک میل کرتا رہا ہے، پی پی پی اور ن لیگ اپنے آپ کو بچانے کے لیے مل کر ضمنی الیکشن لڑ رہے ہیں، ہمیں ہر کرپٹ سے لوٹا ہوا پیسہ نکالنا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ چیئرمین نیب کو کرپشن کے خلاف کیسز میں جو مدد چاہیے، وفاقی حکومت دے گی، سب کان کھول کر سن لیں، کوئی این آر او نہیں ہو گا، ہم پوری طرح کرپشن کے خلاف کارروائی کریں گے۔

جبکہ دوسری جانب یہ بھی کہا جارہا ہے کہ عمران خان کو کرپٹ افسران کی فائلیں کھولنے پر شدید سخت قسم کی دھمکیاں موصول ہو رہیں ہیں لیکن خان صاحب قوم سے وعدہ کر چکے ہیں کہ وہ کسی کرپٹ فرد کو نہیں چھوڑیں گیں اور اس غریب قوم کا لوٹا ہوا پیسہ ملکی خزانے میں دوبارہ شامل کریں گیں. خان جب ایک دفعہ کسی چیز کا بیڑا اٹھا لیتا ہے تو بے شک آندھی آئے یا طوفان، ہمارا عظیم ببر شیر وزیراعظم پیچھے نہیں ہٹتا.

خان صاحب نے پاکستان کو ٹریک پر لانے کا وعدہ کیا ہے تو انشاءاللہ یہ ہو کر رہے گا اور جتنے بھی کرپٹ سیاستدان قوم کو ماموں بناتے رہیں ہیں ان سب کا آخرت میں تو حساب ہوگا ہی لیکن اب اس دنیا میں بھی انکو بہت جلد ذلت و رسوائی کا سامنا کرنا پڑے گا. آپ نے یہ تو سنا ہی ہوگا کہ الله نے کیسے طاقتور ترین بادشاہوں کا تخت الٹایا اور یہ بھکاری بن گئے، لیکن اب بہت جلد آپ اپنی آنکھوں سے ایسی مثالیں خود دیکھیں گیں. بے شک خدا کی لاٹھی بے آواز ہے!