کلبوھشن یادو کون ہے؟ کلبوھشن یادو کو ہندوستان نے پاکستان کس مقصد کے لیے بھیجا تھا؟ کلبوھشن یادو راء کا ایک تربیت یافتہ ایجنٹ ہے. کلبوھشن یادو پاکستان میں متعدد دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث پایا گیا. کلبوھشن یادو ہندوستان نیوی کا ایک حاضر سروس آفسیر تھا. کلبوھشن یادو کو ہندوستان نے پاکستان میں جاسوسی اور دہشت گردی کرنے کی غرض سے بھیجا تھا. جس طرح کے آپ جانتے ہیں کہ بھارت سے پاکستان کی خوشحالی دیکھی نہیں جاتی اس لیے بھارت نے اپنے راء کے ایجنٹ کلبوھشن یادو کو پاکستان بھیج کر ہمارے ملک کو برباد کرنے کا پلان بنایا.
مگر ہماری قابل احترام فوج نے کلبوھشن یادو کو پکڑ کربھارت کے اس ارادے کو ناکام بنا دیا تھا. کلبوھشن یادو کو بلوچستان کے علاقہ ماش خیل سے گرفتار کیا گیا تھا. اس نے جو تفصیلات پاکستان کو دیں وہ یہ ہیں کہ سب سے پہلے اس نے اعتراف کیا کہ اس کو 2013 میں بھارت کی خفیہ ایجنسی راء کا حصّہ بنایا گیا. اس کے مطابق اس وقت وہ ہندوستان نیوی کا ایک حاضر سروس آفسر تھا جس کو ہندوستان نے جاسوسی کی غرض سے ایران کے راستے پاکستان بھیجا یعنی پہلے یہ ہندوستان سے ایران گیا اور پھر وہاں سے بلوچستان آیا. مزید کلبوھشن یادو نے بتایا کہ میں نے پاکستان میں بہت سی تخریب کاریاں کی.
پاکستان کی ایک فوجی عدالت میں اس کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت مقدمہ چلایا گیا. اس کے نتیجے میں کلبوھشن یادو کو اپریل 2017 میں سزاۓ موت سنا دی گئی. ISPR کے مطابق کلبوھشن یادو نے ایک مجسٹریٹ کے سامنے پاکستان میں تخریب کاری اور جاسوسی کا نیٹ ورک قائم کرنے کا اعتراف بھی کیا.
لیکن اس کے اعتراف کے باوجود ہندوستان ہٹ دھرمی سے باز نہ آیا. لگاتار ہندوستان انکار کرتا رہا کہ کلبوھشن یادو کوئی راء کا ایجنٹ نہیں ہے. بھارت 8 مئی 2017 کو عالمی عدالت انصاف میں جا پہنچا. 18 مئی کو عالمی عدالت انصاف نے اپنے فیصلے میں پاکستان کو ہدایت کی کہ مقدمے کا حتمی فیصلہ آنے تک کلبوھشن یادو کو پھانسی نہ دی جاۓ. ذرائع کے مطابق عالمی عدالت انصاف نے 19 سے 25 فروری 2019 تک روزانہ کی بنیاد پر اس کیس کی سماعت کی جاۓ گی.
آپ کو ہم یہاں ایک اہم حقیقت بھی بتاتے چلیں جس سے اس کیس کی سچائی کا ایک عام انسان بھی بہت آسانی سے اندازہ لگا سکتا ہے. پاکستان کی جانب سے کلبوھشن یادو کی ایک ریکارڈ شدہ ویڈیو جس میں اس نے اپنے سب جرائم کا اعتراف کیا. جیسے ہی یہ ویڈیو ریلیز کی گئی تو ساری دنیا کے سامنے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی الگ ہو گیا. لیکن بھارت نے اس ویڈیو کو بھی لغو کرار دیا. جب کے اس ویڈیو ریکارڈنگ کو دیکھنے کے بعد ہر کسی نے یہی رائے دی کہ یہ ویڈیو بلکل حقائق پر مبنی ہے. یہ ویڈیو ریکارڈنگ کو دیکھنے کے بعد ہر گز نہیں یہ کہا جا سکتا کہ کلبوھشن یادو نے کسی بھی قسم کے تشدد یا دباؤ کی وجہ سے یہ جرم تسلیم کیا ہے.
جب تک مودی کا یار نواز شریف تھا تب تک تو اس نے سب کچھ جانتے ہوۓ بھی اس ہندوستان کے ایجنٹ کلبوھشن یادو کو پھانسی نہیں دی. لیکن اب جب کہ ہمیں پتا ہے کہ عمران خان وزیر عظم بن گئیں ہیں اور پاکستان کو ترقی کی راہ پر پہنچانا چاہتے ہیں اور اپنے ملک پاکستان میں سے ہر اس چیز کو صاف کر رہے ہیں جو پاکستان کو گندی نظر سے دیکھ رہا ہے،تو یہ بات واضح ہے کہ عمران خان کلبھوشن کو پھانسی دیں گے ہی.
زرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے کلبوھشن یادو کو پھانسی دلوانے کے لیے میٹنگز کرنا شروع کر دیں ہیں اور اب ایسا لگتا ہے کہ عمران خان کلبوھشن یادو کو پھانسی دلوا کر ہی رہیں گے.
یاد رہے کہ شاہ محمود قریشی بھی اپنی تقریر میں کہہ چکے ہیں کہ پاکستان کے پاس بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے خلاف پکّے ثبوت موجود ہیں اور انھیں یقین ہے کہ عالمی عدالت میں یہ کیس کلبھوشن کے خلاف ہی آئیگا اور پاکستان کی فتح ہوگی. انشاءاللہ
دوسری طرف سینئر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر فیصلہ پاکستان کے حق اور کلبھوشن کے خلاف آجاتا ہے اور اس صورت میں عمران خان جذبہ خیر سگالی کے تحت کلبھوشن یادیو کو بھارت واپس بھیج دیتے ہیں تو اس سے پاکستان اور انڈیا کے درمیان تعلقات بہت اونچی سطح تک بہتر ہو سکتے ہیں.
آپ لوگوں کا اس بارے میں کیا کہنا ہے؟ اپنی قیمتی رائے کا اظہار ضرور کیجیے.