وزیرا عظم عمران خان اور جنرل باجوہ کی محنت رنگ لے آئی، قوم کی موجاں ہی موجاں، بڑی خوشخبری


وزیرا عظم عمران خان اور جنرل باجوہ کی سمجھداری، اب پاکستان کو ترقی کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا، ساری کی ساری کامیابی کا سہرا دو لوگوں کے سروں پر ہے!

ذرائع کے مطابق آج جو پاکستان نے کامیابی حاصل کی ہے اس کی کہیں نظیر نہیں ملتی ہے. یہ کامیابی سعودی عرب کے سی پیک معاہدہ میں شامل ہونے کی وجہ سے ہوئی ہے. اب گوادر آئل سٹی پروجیکٹ سعودی عرب کو دے دیا گیا ہے. جس کا سارا کا سارا فائدہ پاکستان کو ہونے والا ہے.

گوادر آئل سٹی ہے کیا؟

گوادر میں آئل سٹی ایک ایسا علاقہ ہے جو 80 ہزار ایکڑ پر مشتمل ہے. چین جو آئل درآمد کرتا ہے اس کو سمندری راستے سے چین پھنچتے ہوے چالیس دن لگتے ہیں. لیکن جب گوادر میں آئل سٹی بن جاۓ گا تو یہ چالیس دن کا سفر کم ہو کر سات دن میں تبدیل ہو جاۓ گا. یعنی چالیس دن کا سفر صرف و صرف سات دن میں طے ہو گا. یعنی آئل کی لاگت اور وقت سب ہی میں کمی آئے گی. لہذا اب سی پیک کے پروجیکٹ کا فائدہ چین اور پاکستان دونوں بھرپور طریقے سے اٹھا سکیں گے.

اس معاہدہ کا سارا کا سارا کریڈٹ وزیرا عظم عمران خان اور جنرل باجوہ کی محنت اور ہم آہنگی کا پھل ہے. ایک طرف عمران خان سعودی عرب کے دورے پر گئے اور دوسری طرف جنرل باجوہ چین کے دورے پر گئے. اب آپ دیکھیں یہ دونوں مل کر کس طرح اپنے ملک کی بہتری کے لئے کام کر رہے ہیں. عمران خان نے سعودی عرب کو راضی کیا کہ سی پیک پروجیکٹ میں آپ آئیں جو کے 10 ارب ڈالرز کی ڈیل تھی.

یاد رہے کہ پچھلی حکومت نے یہ آئل سٹی کا پروجیکٹ چین کو دیا تھا لیکن عمران خان اور جنرل باجوہ کی بڑی کامیابی یہ ہے کہ انہوں نے چین کی رضامندی سے یہ پروجیکٹ چین سے لے کر سعودی عرب کو دے دیا. اسی وجہ سے پاکستان کو اب گوادر آئل سٹی سے بہت زیادہ فائدہ ہونے جا رہا ہے. پچھلے معاہدے کے مطابق اس پروجیکٹ کے لئے اربوں ڈالرز کی رقم چین سے قرض لینی تھی اور اس پر سود بھی دینا تھا. اور ساتھ ہی ساتھ 90 فیصد پرافٹ بھی دینا تھا. لیکن حالیہ معاہدے کے مطابق سعودی عرب گوادر آئل سٹی پر جو سرمایا کاری کرے گا، وہ نہ تو قرض ہے اور نہ ہی ہمیں اس پر 90 فیصد سود دینا پڑے گا. اسی وجہ سے پاکستان کو بہت بڑا فائدہ ہونے جا رہا ہے.

اب آپ دیکھیں کے وزیرا عظم عمران خان اور جنرل باجوہ کیسے بیک وقت دونوں ممالک سے ڈیل کی ہے. پہلے یہ ہوتا تھا کہ فوج ایک طرف ہوتی تھی اور حکومت دوسری طرف ہوتی تھی. لیکن اب صورت حال بلکل مختلف ہے. کیونکہ اب فوج اور عمران خان میں کوئی دشمنی نہیں تبھی یہ دونوں مل کر پاکستان کی بھلائی کے لئے کام کر رہیں ہیں. اسی لئے ملک دشمن عناصر اور دنیا کی بڑی بڑی قوتیں پاکستان میں پہلی مرتبہ فوج اور حکومت کی ہم آہنگی سے انتہائی تکلیف میں ہیں.

اب اس سی پیک معاہدے میں سعودی عرب آگیا ہے اس کی دیکھا دیکھی روس بھی پلان بنا رہا ہے اور ایران کو بھی اب جلد فیصلہ کرنا ہو گا کہ اس نے بھارت کے ساتھ ہونا ہے یا پاکستان، سعودی عرب اور چین کے دائرے میں آنا ہے. اس معاہدہ کو پایہ تکمیل تک پہنچنے میں تھوڑا وقت تو لگے گا لیکن آپ یقین رکھیں کہ وزیرا عظم عمران خان نے پاکستان کو صحیح راستے پر ڈال دیا ہے. لہذا اب پاکستان ترقی کی منزل کو پانے کی طرف گامزن ہے. اس لئے ہمیں چاہیے کے ہم کسی بھی ملک دشمن عناصر کی باتوں میں آئے بغيرعمران خان اور فوج کا ساتھ دیں.