عمران خان نے انگلینڈ کے وزیر داخلہ سے الطاف حسین کو پکڑنے اور سزاء دلوانے کی ڈیل کر لی ہے جس پر را اور سی آئی اے چوہوں کی طرح کود رہے ہیں کہ الطاف حسین کو کیسے بچایا جائے لیکن جیسا کہ عمران خان کی حکومت کا وعدہ ہے کہ تمام قاتلوں اور منی لانڈرز کو کیفر کردار تک پہنچایا جائیگا. لہٰذا اب اس پر عمل کا وقت آگیا ہے. بےشک الطاف حسین کے کیسز پر بہت لمبے عرصے سے خفیہ ایجنسیوں نے جانچ پڑتال کرلی ہوئی ہے لیکن بعض وجوہات کی بناء پر الطاف حسین کر گرد گھیرا تنگ نہ ہو سکا.
آپکو یاد تو ہوگا کہ ڈاکٹر عمران فاروق کے ساتھ کیا ہوا تھا. کس بے دردی سے اسکو لندن میں قتل کر دیا گیا تھا. اصل میں ڈاکٹر عمران فاروق الطاف حسین کے کہنے پر سی آئی اے اور را کے لیے کام کرتا تھا. لیکن جب اسکو پکڑنے کا وقت آیا، اسکے گرد گھیرا تنگ ہوا تو وہ بہت سارے غداروں کی مدد سے لندن فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا. نامعلوم وجوہات کی بناء پر اسکے اور الطاف حسین کے آپس کے تعلقات اس قدر خراب ہو گئے کہ عمران فاروق نے ایم کیو ایم سے علیحدگی اختیار کر لی. ڈاکٹر عمران فاروق نے ارادہ کیا کہ وہ لندن میں رہ کر ہی ایک الگ پارٹی بنائیں گیں، ایم کیو ایم کو توڑیں گیں، اور الطاف کی طرح لندن میں بیٹھ کر اپنی پارٹی چلائیں گیں. اس پلان کا الطاف حسین کو علم ہو گیا. الطاف کا ایک اصول تھا کہ میرے سے جو بھی الگ ہوگا، وہ بہانہ کر کے گھر بیٹھ سکتا ہے لیکن اگر اس نے کسی دوسری پارٹی میں شمولیت اختیار کی یا الگ پارٹی بنانے کی ہمت کی تو اسکے لیے صرف موت ہے. الطاف حسین کا نعرہ تھا، قائد کا جو غدار ہے وہ موت کا حقدار ہے!
ڈاکٹر عمران لندن میں ایک اسٹور چلا رہے تھے. 5 بجکر 20 منٹ پر ڈاکٹر عمران فاروق جب گھر جانے کی غرض سے اسٹور سے باہر نکلے تو الطاف کے بھیجے گئے دو لڑکے محسن اور کاشف آئے. انھوں نے ڈاکٹر عمران سے سلام دعا کی اور حال احوال پوچھا. پھر ایک دم سے لڑکے کاشف نے ڈاکٹر عمران کے سر پر اینٹ مار دی اور دوسرے لڑکے محسن نے اسکو چھریاں مارنی شروع کر دیں. نزدیک ہی ایک چھوٹا سا بچہ فٹ بال کھیل رہا تھا، عمران نے چیخیں ماریں تو وہ بچہ چلایا، بچے کےشور مچانے پر سامنے فلیٹ میں موجود 16 سال کی ایک لڑکی نے اپنے موبائل سے اس سارے واقعے کی 19 سیکنڈ کی ویڈیو بنا لی. اس ویڈیو میں عمران فاروق زمین پر گرا آخری سانسیں لے رہا تھا، کاشف اور محسن اسکو قتل کر رہے تھے، اور جاتے جاتے ان دونوں لڑکوں نے ڈاکٹر عمران نے منہ پر اتنی اینٹیں ماریں کہ اسکا چہرہ ناقابل شناخت ہوگیا اور پھر چھری اور اینٹ پھینک کر فرار ہو گئے. سکوٹ لینڈ یارڈ کے پاس آج بھی وہ ویڈیو اور سارے ثبوت موجود ہیں.
جیسے ہی یہ واقعہ ہوا تو کاشف نامی لڑکے کے پاس موجود نمبر 03008252044 جس پر انٹرنیشنل رومنگ چل رہی تھی 5 بج کر 39 منٹ پر کراچی سے اس نمبر 00922136947016 سے 4 منٹ 22 سیکنڈ کی کال آئی. ان سب حقائق سے خفیہ ایجنسی نے پردہ اٹھایا ہے کہ عمران فاروق کے قتل کے پیچھے الطاف حسین کا ہاتھ تھا. جب عمران فاروق کا قتل ہوا تو الطاف حسین نے مصطفیٰ کمال کو حکم دیا کہ لندن آکر ڈاکٹر عمران کی میت لیکر واپس پاکستان جائے. آپ یہ سن کر حیران رہ جائیں گیں کہ الطاف حسین نے یہ حکم کیوں دیا. یہ حکم اس لیے دیا تھا کہ اس وقت مصطفیٰ کمال بھی پارٹی سے الگ ہونے کے لیے اپنے پر تول رہا تھا، اسی لیے الطاف حسین نے مصطفیٰ کمال کو میت حوالے کرتے هوئے کہا کام تو بہت اچھا ہوگیا ہے بس یہ ہمیشہ یاد رہے جو میرے خلاف جائیگا،اسکا یہی انجام ہوگا. یعنی منہ پر مصطفیٰ کمال کو دھمکی دے دی گئی کہ اگر وہ پارٹی چھوڑے گا تو اسکا بھی یہی حال کیا جائیگا.
پھر ان دونوں قاتل لڑکوں، محسن اور کاشف، کو حکم ہوا کہ پاکستان واپس چلے جائیں. ایسا نہ ہو کہ لندن پولیس انھیں گرفتار کر لے. محسن اور کاشف سری لنکا کے شہر کولمبو سے ہوتے هوئے کراچی آرہے تھے کہ الطاف حسین نے آرڈر کیا کہ ان دونوں کا قصّہ ائیرپورٹ پر ہی تمام کر دیا جائے لیکن کراچی ائیرپورٹ پر ہی خفیہ ایجنسی کے افراد نے انکو بتا دیا بلکہ وہ کال بھی سنا دی جس میں الطاف کی جانب سے انکو مارنے کی دھمکی دی گئی تھی. لہٰذا ان دونوں نے گرفتار ہوتے ہی اپنی زبان کھول دی اور حقائق سے پردہ اٹھا دیا.ابھی یہ کاروائی آگے بڑھ رہی تھی کہ اس وقت کے اعلیٰ حکومتی افسران نے معاملے کو دبا دیا.
اب عمران خان کے آنے کے بعد الطاف حسین شکنجے میں آگیا ہے. اب جو الطاف حسین کے گھر سے منی لانڈر کیے هوئے 4 لاکھ پاؤنڈ ملے تھے، اس پر بھی اب دوبارہ کاروائی شروع ہونے جارہی ہے. عمران خان کی حکومت آئی ہے تو قتل کیس اور تمام چیزیں دوبارہ کھلیں گیں، عمران خان کی ڈیل ہو چکی ہے، انگلینڈ کے وزیرداخلہ کو بھی کہہ دیا گیا ہے کہ پاکستان کے پاس الطاف حسین خلاف سارے ثبوت موجود ہیں، اس لیے الطاف کے خلاف کاروائی کی جائے. یعنی اب الطاف حسین بھی الٹی گنتی شروع کر دے. یاد رہے کہ چونکہ الطاف حسین کے پاس برطانوی شہریت ہے اس لیے اسکے خلاف کاروائی بھی برطانیہ میں ہی ہوگی اور گرفتار بھی ادھر ہی کیا جائیگا. را اور سی آئی اے پوری کوشش کر رہے ہیں کہ الطاف کو ماضی کی طرح دوبارہ بچا لیا جائے لیکن اب انشاءاللہ ایسا نہیں ہوگا! اب عمران خان الطاف کے پیچھے پڑ چکا ہے اور عمران اتنا ضدی ہے کہ جس چیز کے پیچھے پڑ جائے اسے ہر حال میں کر کے دکھاتا ہے.