عدالت نے ڈی پی او پاکپتن تبادلہ کیس کی دوبارہ تحقیقات کا حکم دے دیا


پاکپتن کا واقعہ ڈی پی او کا تبادلہ اس کیس میں عدالت نے عثمان بزدار جو پنجاب کے وزیر اعلی ہیں ان کو عدالت میں پیشی کا حکم دیا تو وہ حاضر ہو ئے تو چیف جسٹس نے ان سے کہا آپ نے اس معاملے کو کہاں تک نمٹایا تو انہوں نے بتایا کہ میں نے تمام افسران سے رابطہ کیا اور مجھے اس واقعہ کا خدتین دن بعد پےہ چلا تو میں نے حالات کو خراب کرنے کی بجائے اس کو مصلحت سے نمٹانا چاہا اور میں نے ان سب کو چائے پر مدعو کیا اور ان سے بات کی کہ میںنے کہا کہ کسی سیاسی دباؤ میں آنے کی ضرورت نہیں اور اس معاملہ کو حل کریںاس پر چیف جسٹس نے کہاکہ آپ نےافسران سے ملنے پر ملاقات میں احسن جمیل گجر کو کیوں بٹھایا؟ سب سچ بتادوں معاف کردوں گا! رات 10 بجے ڈی پی او کو معطل کیوں کرنا پڑا؟ وزیراعلیٰ پنجاب نے اس عمل پر عدالت سے معافی مانگ لی اور عدالت نے اس کیس کی تحقیقات کا دوبارہ حکم دیا اور اس کیس کو 51 دن میں رپورٹ جمع کرنے کا حکم دیا ۔۔۔اگر آپ کو ہماری پوسٹ اچھی لگے تو کمینٹ میں اپنی رائے ضرور دیں اور اس پوسٹ کو اپنے دوستو ں کے ساتھ شئیر کریں