کس نے کتنا مال بنایا؟ 45 ارب پتی پولیس آفیسرز کے خلاف انکوائری کا حکم. تفصیلات کے مطابق 45 ارب پتی پولیس افسران جن میں آٹھ سابق آئی جی، 17 سابق آر پی اوز، 13 ڈی پی اوز، اور 12 ایس ایس پی شامل ہیں. رپورٹ کے مطابق ان ارب پتی پولیس افسران میں سے 2 آئی جی رینک کے پولیس افسروں کا تعلق سندھ سے ہے، 4 آفیسرز کا پنجاب سے، 1 افسر کا تعلق کے پی کے سے، اور 1 کا ہی بلوچستان سے ہے. علاوہ ازیں 4 انسپیکٹر رینک کے ایسے افسران بھی ہیں جو کہ ارب پتی پولیس افسروں کے کیمپ کے میمبر ہیں.
انکوائری کی رپورٹ کے مطابق ایک آئی جی رینک کے افسر کا سندھ کے اندر ایرانی تیل کا سب سے بڑا ڈیلر مافیا ہے. جس نے اربوں روپے صرف ایرانی ڈیزل اور پٹرول کی سمگلنگ کر کے کمائے تھے. انکوائری رپورٹ میں ان 45 ارب پتی پولیس افسران کی پائی پائی کی کرپشن کا پتا چل گیا، کس کا کس کاروبار میں حصّہ ہے، بیرون ملک کتنے اکاونٹ ہیں، کیسے اربوں روپے کی کمائی کی گئی، کیسے ملک کو لوٹا گیا. انکوائری رپورٹ میں سب سے زیادہ ذکر پنجاب اور سندھ کے پولیس افسروں کا ہے. رپورٹ میں آئی جی رینک کے 3 افسروں کے حوالے سے یہاں تک رپورٹ ہے کہ انکے کئیں ہاؤسنگ سوسائٹیز میں پلاٹ ہیں. ان میں سے بعض ایسے بھی آفیسرز ہیں جنکا لینڈ مافیا سے گہرا تعلق ہے. لہٰذا اب کرپٹ پولیس افسران بھی ہو جائیں تیار، ان کا بھی احتساب ہونے جارہا ہے.