امریکا تلملا اٹھا، امریکا نے پاکستان کو امریکی امداد بند کرنے کی دھمکی دے دی، ڈونلڈ ٹرمپ اور عمران خان آمنے سامنے. اب امریکا اور پاکستان کی لڑائی ہوگی. امریکا جو تین کروڑ ڈالر کی امداد پاکستان کو دیتا ہے وہ امریکا نے بند کرنے کی دھمکی دے دی ہے اور الزام یہ عائد کیا ہے کہ پاکستان دہشتگردوں کے خلاف امریکا کے ساتھ مل کر کاروائی نہیں کر رہا. اسی لیے امریکی سیکرٹری اور امریکی چیف پاکستان آرہے ہیں.
اب آپ دیکھیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ کس قدر بے وقوف ہے جو یہ سمجھ رہا ہے کہ عمران خان اسکی اس دھمکی سے ڈر جائیگا اور اسکے قابو میں آجائیگا. عمران خان گزشتہ پاکستانی سیاستدانوں کی طرح امریکی حکومت کی ہاں میں ہاں ملانے والا نوکر نہیں ہے جو امریکا کی اس بیوقوفانہ دھمکی سے سہم جائے. عمران خان جو کرپشن کا پیسہ پاکستان واپس لارہا ہے اس میں 500 ارب کا تو صرف ڈاکٹر عاصم کا کیس، 1900 ارب شہباز شریف کا کیس، 500 ارب شرجیل میمن کے کیس کے ہیں. جو عمران خان اینٹی کرپشن فارمولے پر عمل کر کے باہر سے ملک کا لوٹا ہوا پیسہ واپس ملک میں لارہا ہے.
امریکا کو تکلیف ہے کہ پاکستان اپنا پیسہ پاکستان میں واپس لارہا ہے تو اس طرح پاکستان خود کفیل ہو جائیگا. اسے ہماری امداد کی ضرورت نہیں پڑے گی. تو پھر امریکا کیسے اب پاکستان پر حکمرانی کر سکتا ہے اور اسکے سیاستدانوں کو اپنی انگلیوں پر نچا سکتا ہے؟ دوسری بڑی تکلیف امریکا کو یہ ہے کہ عمران خان اقوام متحدہ کے سامنے امریکا کی افغانستان میں بدترین شکست پر بھی تقریر کرنے جارہا ہے. مزید عمران خان ڈونلڈ ٹرمپ سے پوچھے گا کہ تم لوگ اتنی دیر سے افغانستان میں کیا کر رہے ہو؟
اسکے علاوہ جو سی آئی اے کے لوگ طالبان کے روپ میں تحریک طالبان میں گھسے هوئے تھے، عمران خان انھیں بھی بے نقاب کرے گا. دنیا بھر میں امریکا کی رسوائی ہوگی. بھارت اور امریکا کی گروپ بندی ہے، بھارت امریکا کو شہ دے رہا ہے کہ پاکستان کے خلاف بیان دو کیونکہ بھارت کی افغانستان میں اربوں ڈالر کی انویسٹمنٹ ہے. اگر وہاں سے تحریک طالبان اورداعش کے زریعے ہم پر حملے رک گئے تو امریکا اور بھارت اپنے پلان میں ناکام ہوجائیں گیں. بھارت کو اچھے طریقے سے پتا ہے کہ اگر افغانستان سے امریکا باہر ہوگیا تو افغانی ہمیں مار ڈالیں گیں.
پاکستان کا میڈیا سی آئی اے سے پیسے لیکر حکومت کے خلاف مہم چلا رہا ہے. آنے والے دنوں میں یہ سب بے نقاب ہونے والے ہیں کہ میڈیا سی آئی اے، داعش، اور را کا ساتھی ہے. یہ سب مل کر پاکستان کے خلاف کام کرتے ہیں.
دوسری طرح عمران خان نے بھی تیاری کی ہوئی ہے کہ امریکا کو ہر بات کا کیسے منہ توڑ جواب دینا ہے. جنرل باجوہ نے بھی عمران خان کو کھلی آزادی دے رکھی ہے کہ آپکو پہلے سیاستدانوں کی طرح امریکا سے ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں بلکہ آپ ڈونلڈ ٹرمپ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دو ٹوک بات کریں. ساری فوج اور قوم آپکے ساتھ ہے. پاکستان، روس، افغان، چین، اور ترکی ایک ہورہے ہیں. اب امریکا کو خطرہ ہے کہ میری حکمرانی ختم ہوجائیگی. اسکے علاوہ روس، چین، ترکی، اور پاکستان نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ مستقبل میں جو ان ملکوں کی آپس میں تیل کی تجارت ہو، وہ ڈالر کے بدلے نہیں بلکہ سونے (گولڈ) کے بدلے کی جائے. امریکا اب تفتیش میں پڑ گیا ہے کہ اگر واقعی ایسا ہوگیا تو ڈالر کی اہمیت اور قدر بلکل تباہ ہوجائیگی.