وزیراعظم عمران خان کو عہدے سے ہٹایا جائے


وزیراعظم عمران خان کو وزارت عظمیٰ کے عہدے سے ہٹانے کے لیے آئینی درخواست دائر کر دی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق عمران خان کو وزیراعظم کے عہدے سے ہٹانے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی۔ ۔آئینی درخواست معروف قانون دان اے کے ڈوگر کی جانب سے دائر کی گئی۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ وزیر اعظم کے انتخاب کے لیے ملک کی دو بڑی سیاسی جماعتوں پاکستان پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی نے ووٹ نہیں دیا ۔
اور قانون کے مطابق وزیر اعظم کے انتخاب کے لیے پارلیمنٹ کے ہر ممبر کا ووٹ کاسٹ کرنا ضروری ہے۔ پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی ایوان میں موجود رہی لیکن ووٹ کاسٹ نہیں کیا۔ درخواست گزار نے مزید لکھا کہ دو بڑی سیاسی جماعتوں کے 69 ووٹوں کے بغیر وزیر اعظم منتخب کیا گیا جو قانون کے منافی ہے۔

اس لئے عدالت عمران خان کو وزیر اعظم منتخب کرنے کا اقدام غیر آئینی قرار دے اور عمران خان کو وزارت عظمیٰ کے عہدے سے ہٹایا جائے۔

یاد رہے کہ 17 اگست کو قومی اسمبلی میں قائد ایوان کے انتخاب کے لیے ووٹنگ ہوئی جس میں عمران خان نیازی نے 176ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مدمقابل وزیراعظم کے نامزد اُمیدوار شہبازشریف صرف 96 ووٹ حاصل کر سکے۔ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے قائد ایوان کے نام کا اعلان کیا اور کہا کہ عمران خان نیازی 176 ووٹ حاصل کر کے قائد ایوان منتخب ہو گئے ہیں۔
جس کے بعد وزیراعظم عمران خان نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے 22 ویں وزیراعظم کی حیثیت سے 18 اگست کو اپنے عہدے کا حلف اُٹھایا۔ عمران خان سے وزارت عظمیٰ کے عہدے کا حلف صدر مملکت ممنون حسین نے لیا۔ حلف برداری کی تقریب ایوان صدر میں منعقد کی گئی۔ تاہم اب عمران خان کو وزیراعظم کے عہدے سے ہٹانے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ہے۔