اگر عمران خان پامی کو آن بورڈ لیتے ہیں تو ہم ایک رات میں 70 ہسپتال دے سکتے ہیں، میڈیکل انسٹی ٹیوشن کی تنظیم


نجی پرائیوٹ ایسوسی ایشن آف میڈیکل انسٹی ٹیوشن (پامی)کے جنرل سیکرٹری نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کو پیش کش کی کہ اگروہ پرائیوٹ ایسوسی ایشن آف میڈیکل انسٹی ٹیوشن(پامی) “PAKISTAN ASSOCIATION OF PRIVATE & MEDICAL INSTITUTIONS (PAMI)” کو آن بورڈ لیتے ہیں تو ہم ایک رات میں 70 ہسپتال دے سکتے ہیں۔منگل کے روز نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پرائیوٹ ایسوسی ایشن آف میڈیکل انسٹی ٹیوشن (پامی)کے جنرل سیکرٹری خاقان وحید نے کہا کہ پامی اور پی ایم ڈی سی کے مابین معاہدہ کیا گیا جس کے تحت ہر صوبے میں وزارت صحت میڈیکل طلبہ و طلبات کا انٹری ٹیسٹ کا انتظام کرے گی جس کے بعد میرٹ کی بنیاد پر میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں داخلے ہوں گے ۔

لہٰذا ایک سال سنٹرل ایڈمیشن پالیسی کو یقینی بنایا جائے گا اور اسی کے تحت داخلے کیے جائینگے ۔ماضی میں پرائیویٹ کالجز میں داخلوں کیلئے والدین فیس ادا کرنے کی سکت نہیں رکھتے تھے جس کی وجہ سے بہت سارے طلبہ و طلبات داخلوں سے محروم ہو جاتے تھے۔ہر سال طلبہ و طلبات کی بڑی تعدادمیڈیکل کالجز میں داخلے کیلئے امتحان دیتے ہیں جن میں سے آٹھ ہزار کے قریب بشمول پرائیویٹ کالجز میں داخلہ لیتے ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ میڈیا کے ذریعے میڈیکل سٹوڈنٹ کے والدین کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ اگر کسی بھی پرائیویٹ میڈیکل کالج ساڑھے نو لاکھ سے زائد فیس مانگی جائے تو ہر گز ادا نہ کی جائے اور فوراً پرائیوٹ ایسوسی ایشن آف میڈیکل انسٹی ٹیوشن(پامی)سے رابطہ کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ اگر کوئی پرائیویٹ کالج ساڑھے 9 لاکھ سے زائد فیس وصول کرے گا اس کی رپورٹ چیف جسٹس کو پیش کی جائے گی اور مستقبل میں بھی عدلیہ کے فیصلے کے مطابق فیسوں میں اضافہ کیا جائے گا ۔

Posted by UrduOfficial on Wednesday, August 22, 2018

خاقان وحید نے نئی حکومت کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت (پامی) کو آن بور ڈ کرے تو ہم حکومت سے وعدہ کرتے ہیں کہ ہم ملک بھر میں انقلاب لا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک ہسپتال بنانے میں ایک سو کروڑ سے زائد خرچہ آتا ہے جبکہ(پامی )ایک رات میں 70 ہسپتال دے سکتی ہے ۔انہوں نے کہا پرائیویٹ میڈیکل کالجز کے معیارکو مد نظر رکھتے ہوئے (پامی) نے ایک انسپیکشن ٹیم تشکیل دی ہے جس میں مختلف پروفیسرز و ڈاکٹر ہوں گے جو ہر پرائیوٹ کالج میں جا کر کالج کا معائنہ کریں گے اور ان کالجز کی رپورٹ پی ایم ڈی سی کو پیش کی جائے گی ۔

جن کالجز میں خامیا ں ہیں ان کو خامیاں دور کرنے کیلئے چار سے چھ ماہ کا وقت دیا جائے گا اگر وہ کالجز پی ایم ڈی سی کے معیار پر نہ اترے تو ان کالجز کو بند کر دیا جائے گا ۔پی ایم ڈی سی کے ساتھ معاہدے کے مطابق ہر طالب علم کو داخلے سے پہلے 50 ہزار کی انشورنس کرانا لازم ہو گی ۔جس کیلئے تین مختلف انشورنس کمپنیوں کو اپنی تجوایز پیش کی گئی ہیں ،دوران تعلیم اگر کسی طالب علم کے والدین کا انتقال ہو جاتا ہے تو اس طالب علم کی فیس مذکورہ انشورنس کمپنی ادا کرے گی ۔جبکہ طالب علم کے ساتھ کسی حادثہ کی صورت میں انشورنس کمپنی کی طرف سے 20 لاکھ روپے ادا کیے جائیں گے ۔کانفرنس کے اختتام ہر انہوں نے کہا کہ (پامی )پرائیوٹ کالجز اور طلبہ کے بہتر مستقبل کیلئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے ۔