ندا یاسر نے عمران خان کے بارے میں کیا کہا


آج کچھ نیا نیا لگ رہا ہے ہر چیز ایسی لگ رہی ہے جیسے دھل گئی ہو میرے چہرے کی مسکراہٹ سے اپ کو لگ رہا ہوگا کہ میں کیا کہنا چاہتی ہوں۔ ندا یاسر  کا کہنا تھا کہ میں نے زندگی میں صرف دو ہی بار ووٹ ڈالا ہے ۔ ایک 2013 میں ووٹ ڈالا ۔ لیکن مایوسی ہوئی اور اس بار جب میں ووٹ ڈالنے جارہی تھی تو میری دعا تھی کہ اللہ پاکستان کو ایک ایسا لیڈر دے جو واقعی عوام کا خیر خواہ ہو ۔ پاکستان ترقی کریں ۔ اس بار الیکشن میں مزہ آگیا ۔ ہر چیز ترتیب سے تھی کسی قسم کی دھاندلی نہیں تھی اور نہ ہی شور شرابہ تھا ۔  میرے نام کے ساتھ تصویر بھی لگی تھی ۔ حالانکہ ایسا پہلے نہیں تھا پہلے صرف انگھوٹا لگا لیا جاتا تھا ۔

مجھے الیکشن کے نتائج سن کر بے حد خوشی ہوئی اور مجھے یقین ہے کہ نئی حکومت ہماری امیدوں پر پورا اترے گی اور پاکستان بھی ترقی کی راہ پر چل پڑے گا ۔ ہم پاکستان کوئی عام لوگ نہیں  ہے بلکہ ہم ایک محنتی قوم ہے اور کچھ بھی کر سکتے ہیں لیکن افسوس کی بات ہے کہ ابھی تک ہمیں کوئی بھی ایسا لیڈر نہیں ملا جو کہ عوام کی خواہشات کوسمجھ سکتا ہو، مجھے امید ہے کہ عمران خان اس پاکستان کو واقعی نیا پاکستان نا دیں گے ۔