نواز شریف کو ریلیف دینے کی تیاری کر لی گئی


پاکستانی سینئیر صحافی محمد مالک نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے هوئے کہا ہے کہ آج کل شریف خاندان کی ایک بزرگ شخصیت متعدد اہم شخصیات سے ٹیلیفونک رابطے میں ہیں. اس بزرگ ہستی کی شریف فیملی میں بڑی عزت ہے یعنی اگر یہ شخصیت کسی بات کا ارادہ کر لے تو پوری شریف فیملی کو ان سے متفق ہونا پڑتا ہے. اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ کیا بات ہے جو ٹیلیفون پر ہورہی ہے.

تو یہ لیجیئے بات کچھ یوں ہے کہ اس شخصیت نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز کو رہا کر دیا جائے اور ساتھ ساتھ دوسرے ملک جانے کی اجازت میں دے دی جائے. اسکے علاوہ یہ بھی یقین دھانی کرائی گئی ہے کہ شریف فیملی سیاست سے کچھ سالوں تک دور رہے گی. تاہم دوسری طرف سے ابھی کوئی انکار نہیں ہوا. اور اس بزرگ شخصیت کے پرپوزل کو مثبت طور پر لیا جارہا ہے اور اس پر نظر ثانی کی جارہی ہے.

اسکے برعکس آج کل یہ خبر آئی تھی کہ نواز شریف ہسپتال جانے کے لیے بضد ہیں. حالانکہ اس خبر میں کوئی صداقت نہیں. حقائق تو کچھ اور ہی ہیں. نواز شریف اور مریم نواز کو ریلیف دینے کے لیے پس پردہ کوششیں جاری ہیں. یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی نواز شریف کی والدہ نے اپنے طور پر بہت کوشش کی کہ انکے بیٹے اور مریم نواز کو گرفتار نہ کیا جائے بلکہ بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی جائے. لہازا ہم سب کو چیف جسٹس سے امید ہے کہ قانون کا مذاق نہ اڑا جائے. اگر شریف فیملی کو ریلیف دیا جائے تو اس میں قانون شکنی نہ ہو، ہر فیصلہ قانون کے عین مطابق ہو.