جاوید چوہدری نے اپنے حالیہ کالم میں انکشاف کیا ہے کہ 27 جولائی کو نواز شریف کی حالت بہت زیادہ خراب ہوئی جس کے بعد انہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ۔ جہاں ان کے ذاتی ڈاکٹر عدنا ن بھی موجود تھے ۔ جب ان کی حالت تھوڑی سی سنبھلی تو اس کے بعد میاں نواز شریف نے جیل جانے کا کہا ۔ جس کے بعد انہیں وہاں منتقل کر دیا گیا اور انتظامیہ نے ان کے ذاتی ڈاکٹر کو بھی وزٹ کرنے کی اجازت دیں ۔ ڈاکٹر نے ان کا چیک اپ کیا اور اس کے ساتھ دوائیاں بھی تبدیل کی ۔ اور ان کو خون پتلا کرنے کے انجیکشن بھی لگا کر دئے ۔ لیکن ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ ان کی طبیعت میں کسی قسم کی بہتری نہیں آرہی ۔
اور اگر اس وقت ان کو دل کا دورہ ہوا تو وہ جان لیوا ہوگا ۔ جب کہ صفدر اور مریم نواز کی حالت بھی بہت خراب ہے ۔ کیپٹن صفدر نے پچھلے سال اپنا وزن کم کرنے کے لئے اپنے معدے کاآپریشن کیا تھا اور ان کا معدہ آدھے سے زیادہ بند کر دیا گیا تھا اور اس وقت ناقص خوراک کی وجہ سے ان کی حالت بھی بہت خراب ہے اور ان کی صحت تیزی سے خراب ہو رہی ہے اور وزم بھی گر رہا ہے ۔ جب کہ مریم نواز ان چند دنوں میں بالکل سکڑ کر رہ گئی ہے ، اور ایسا لگتا ہی نہیں کہ یہ مریم نواز ہے بلکہ یہ بہت زیادہ بوڑھی لگ رہی تھی ۔