کچی آبادی کیس جکی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ کچی آبادی والے بھی انسان ہے ان کو بھی زندگی کی تمام سہولیات مہیا کرنا حکومت کی ذؐہ داری ہے ۔ آج سب سے زیادہ اور پسماندہ علاقہ کچی آبادی کا ہوتا ہے ۔ میری دو ہی خواہشیں ہیں ۔ ایک پاکستان میں ڈیم بنانا اور دوسری خواہش یہ ہے کہ پاکستان پر جو قرضہ ہے وہ ختم ہو جائے اج جب کوئی بچہ پیدا ہوتاہے تو اس پر 1 لاکھ 70 ہزار کا قرضہ ہوتا ہے ۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ میں ریٹائرڈ ہونے کے بعد بھی اس پر کام جاری رکھوں گا ۔ حال ہی میں چیف جسٹس نے ایک فنڈ قائم کیا اور متفقہ رائے سے دو ڈیموں کی تعمیر کے لئے 10 لاکھ روپے کی ڈونیشن بھی ہے ۔
یہ ڈیم بھاشا اور مہمند ڈیم ہے ۔ اس کے لئے چیف جسٹس نے عوام سے اپیل کی کہ پاکستان کے مستقبل کے لئے ان ڈیموں کی تعمیر کے لئے چندہ کیا جائے ۔ اس فنڈ میں پاک فوج کے افسران اور جوانوں نے ایک دن کی تنخواہ بھی شامل کی ۔ یاد رہے کہ چیف جسٹس کو ان کے کارناموں کی وجہ سے تنقید کا بھی سامنا ہوتا ہے ۔ ھال ہی میں ان کے حکم سے سیاسی لوگوں سے سیکیورٹی واپس لی گئی جس کے بعد 3 خود کش دھماکے ہوئے اور ان دھماکوں میں 200 سے زائد لوگوں کی جانیں ضائع ہوئی ۔ اور ملک بھر کی عدالتوں میں 80 لاکھ سے زئاد مقدمات دائر ہے جو کو حل ہونے ہیں اس لئے کچھ لوگوں کو کہنا ہے کہ ان کو باہر سے زیادہ اپنے ادارے کو ٹھیک کرنے کی توجہ کرنی چاہئے