چیف جسٹس سپریم کورٹ ثاقب نثار کی طبیعت ناساز ہوگئی


میاں ثاقب نثار کی طبیعت ناساز ہو گئی چیف جسٹس نے لییکن ایسا اقدام کیا کہ دنیا دیکھتی رہ گئی یہ شخص حقیقت میں عوام کے لئے درد دل رکھتا ہے ، طبیعت ناسازی کے باعث کیسز کی سماعت کمیٹی روم میں کی، چیف جسٹس کی طبیعت کام کی زیادتی سے ناساز ہوئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی کام کی زیادتی کے باعث طبیعت ناساز ہوگئی ہے۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے آج مختلف کیسز کی سماعت بھی کمیٹی روم میں کی۔ْ


جبکہ آج راولپنڈی میں زچہ بچہ ہسپتال کی تعمیر کیس کی سماعت کورٹ نمبر ایک میں ہونی تھی۔لیکن جسٹس کی ناساز طبیعت کے باعث کیس کی سماعت کمیٹی روم میں کی گئی۔واضح رہے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے گزشتہ روزشیخ رشید کی درخواست پر زچہ بچہ اسپتال کیس کی سماعت کی۔چیف جسٹس نے اسپتال کی تعمیر کے لیے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی دو سال کا وقت دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پہلے بھی اسپتال کی تعمیر میں دس سال تاخیر ہوئی۔مزید 2سال کا وقت نہیں دے سکتے۔اسپتال میں دلچسپی کم ہو تو دو سال کا وقت بھی کم ہے۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثارسے شیخ رشید نے مکالمہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ منصوبہ آپ کے بغیر مکمل نہیں ہو سکتا تھا۔اللہ تعالی 70سال میں آپ کو یہ موقع دے رہا ہے۔ میری عمر بھی آپ کو لگ جائے۔ یہ قوم کے لیے آپ کا احسان ہو گا۔ سماعت کے بعد چیف جسٹس ثاقب نثار نے زیرتعمیر اسپتال کا بھی دورہ کیا۔سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید نے چیف جسٹس سے درخواست کی کہ یہ منصوبہ آپ کے نام سے ہونا چاہیے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اس کی ضرورت نہیں اور نہ ہم یہ چاہتے ہیں۔ دوسری جانب شیخ رشید نے آج میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ چیف جسٹس نے واضح کیا کہ انہوں نے حلقے کا دور ہ اسپتال کیلئے کیا تھا چیف جسٹس کا انتخابی مہم سے کوئی تعلق نہیں ، انہوں نے دورہ میری انتخابی کیلئے نہیں کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ کے حکم کے بعد ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ اسپتال کاسارا کام 18مہینوں میں مکمل ہوجائے گا۔آپ کو ہماری پوسٹ پسند آئی تو اپنے دوستون کیساتھ شئیر کیجئییے