ختم نبوت ﷺکے معاملے پر نہ بولتا تو اللہ اور اس کے رسول کو کیا منہ دکھاتا، مسلم لیگ چھوڑ رہا ہوں: میر ظفراللہ جمالی


سابق وزیر اعظم میر ظفراللہ خان جمالی نے ختم نبوت ﷺ کے حلف نامے میں ترمیم کے معاملے پر مسلم لیگ ن چھوڑنے کا اعلان کردیا۔
نجی ٹی وی 24 نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے میر ظفراللہ خان جمالی نے کہا کہ وہ پچھلے 37 سال سے متواتر بلا ناغہ سعودی عرب جاتے رہے ہیں ، اللہ کے گھر اور روضہ رسول ﷺ پر حاضری دیتے ہیں۔ انہوں نے مسلم لیگ ن چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’ اگر میں ختم نبوت ﷺ کے معاملے پر نہ بولتا تو وہاں کیا منہ دکھاتا، ایسی جگہ پر رہنا میرے لیے نا ممکن ہے اسی لیے میں اپنا سامان سمیٹ کر آیا ہوں اور گھر جا رہا ہوں‘۔
میر ظفراللہ جمالی نے بتایا کہ ختم نبوت ﷺ کے معاملے پر انہوں نے زاہد حامد کے ساتھ رابطہ کیا اور ان سے کہا کہ مجھے آپ سے یہ امید نہیں تھی، زاہد حامد نے کہا کہ یہ کمیٹی کا فیصلہ تھا۔ ’بل کو پڑھے بغیر کیسے پاس کیا گیا جس نے بھی بل پاس کیا وہ بری الذمہ نہیں ہے اکیلا ایک وزیر اتنا بڑا فیصلہ نہیں کرسکتا‘۔