بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان کے خلاف زہر اگلنا کچھ راس نہیں آیا ، اپنی حکومت کی تعریف میں زمین آسمان کے قلابے ملائے تو ایک پاکستان نے ایسے اعداد و شمار پیش کردیے کہ پورا بھارت ہی شرم سے منہ چھپانے پر مجبور ہوگیا۔
بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کے دوران اپنی حکومت کے کارنامے بڑھا چڑھا کر پیش کیے لیکن اس دوران وہ کشمیر کا ذکر گول کر گئیں ۔ اسی طرح انہوں نے اپنی تقریر میں بھارت میں رہنے والی اقلتیوں کے حقوق کا بھی کوئی تذکرہ نہیں کیا۔ اپنے خطاب کے آخر میں سشما سوراج نے پاکستان کے خلاف خوب زہر اگلا اور کہا کہ ان کا ملک سکالرز، ڈاکٹرز اور انجینئرز پیدا کر رہا ہے جبکہ پاکستان دہشتگرد اور جہادی پیدا کر رہا ہے۔
اپنے پرکھوں کی تعلیمات کا مظاہرہ کرتے ہوئے سشما سوراج نے حقائق جھٹلانے اور انہیں توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی بھرپور کوشش کی لیکن حفیظ امجد نامی ایک پاکستانی نے انہیں فوری طور پر آئینہ دکھا دیا۔ حفیظ امجد نے ٹوئٹر پر بتایا کہ انگلینڈ میں کام کرنے والے ڈاکٹرز میں سب سے زیادہ تعداد پاکستانیوں کی ہے ، اسی طرح پاکستان امریکہ کو ڈاکٹرز کی کھیپ فراہم کرنے والا تیسرا بڑا ملک ہے۔ حفیظ امجد نے کچھ اعداد و شمار بھی پیش کیے اور کہا کہ اس وقت پاکستان کے ہر 10 ہزار میں سے 8 لوگ ایم بی بی ایس ڈاکٹر ہیں جبکہ بھارت میں یہی تعداد صرف 6 ہے اس لیے پاکستان اب بھی بھارت سے بہت آگے ہے۔