’’کلثوم نواز کو خوشی راس نہ آئی‘‘ این اے 120 کے الیکشن نتائج کالعدم؟


پاکستانی سیاسی تاریخ کے بڑے انتخابی معرکے کا نتیجہ کالعدم ہونے کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل ’’نیو نیوز‘‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی غلطی سے این اے 120 کے ضمنیانتخاب میں بیلٹ پیپر پر ایک امیدور کا انتخابی نشان ہی شائع نہیں کیا گیا، اس سنگین غلطی کی وجہ سے حلقے کا نتیجہ کالعدم ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق لاہور کے حلقے 120 کے لیے ضمنی الیکشن میں ایک اور بڑی غلطی سامنے آ گئی ہے۔ الیکشن کمیشن

نے حلقے کے ضمنی انتخاب کی حتمی فہرست میں 44 امیدواروں کے نام شائع کئے جب کہ نتائج 43 امیدواروں کے جاری کئے۔آزاد امیدوار محمد فاروق راجہ کا انتخابی نشان کیریم بورڈ دیا گیا تھا تاہم حتمی فہرست میں فاروق راجہ کا نام بھی شامل ہے لیکن الیکشن کمیشن محمد فاروق راجہ کا انتخابی نشان ہی شائع کرنا بھول گیا۔اس حوالے سے قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کی کوتاہی کے باعث سارا الیکشن کالعدم ہو سکتا ہے۔ حتمی فہرست اور انتخابی نشان الاٹ ہونے کے بعد بلیٹ پیپر پر نام اور انتخابی نشان شائع کرنا ضروری ہوتا ہے تاہم اگر امیدوار عدالت سے رجوع کرے تو الیکشن دوبارہ ہو سکتا ہے۔این اے 120 کے نتائج کالعدم ہونے کے امکان کی اطلاعات سے سیاسی جماعتوں میں ایک بار پھر ہلچل پیدا ہو گئی ہے ۔ماہرین کے مطابق اگر الیکشن کا دوبارہ انعقاد کروایا جاتا ہے تو انتخابی نتائج مختلف ہو سکتے ہیں۔