سابق وزیر اعظم مرحومہ بینظیر بھٹو کی آصف علی زرداری کے ساتھ شادی کے موقع پر لی گئی مذکورہ تصویر میں پیچھے کھڑا یہ نوجوان آگے چل کر معروف اینکر پرسن اور تجزیہ ڈاکٹر شاہد مسعود بنا۔نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ مجھے بینظیر اور آصف زرداری کو اوائل سے ہی قریب سے دیکھنے کا موقع ملا۔ ڈاکٹر شاہد مسعود زمانہطالب علمی میں پیپلز پارٹی کی طلبہ تنظیم پی ایس ایف یعنی پیپلز اسٹوڈنٹ فیدریشن سےمنسلک تھےاور وہ سندھ میڈیکل کالج میں بھی اسی
گروپ سے منسلک رہے۔1999 میں نواز شریف کی حکومت کے خاتمہ کے بعد خود ساختہ جلاوطنی اختیار کی اور برطانیہ میں سیاسی پناہ گزین کی حیثیت سے آئے۔انہوں نے2001 میں اے آر وائی ٹی نیٹ ورک میں مہمان کی حیثیت سےعامر غوری کے شو میں آنا جانا شروع کیا۔ اس دوران عامر غوری کی بی بی سی لندن میں شامل ہونے کے بعد پروگرام کے میزبان بن گئے۔سیاسی پناہ کے دوران حکومت پاکستان پر بھرپور اور کھل کر تنقید ان کی وجہ شہرت بنی۔ ڈاکٹر شاہد مسعود کی شہرت اس وقت نصف انہار پر پہنچی جب انہوں نے اپنی مشہور زمانہ ڈاکیومینٹری اینڈ آف دی ٹائم ریلیز کی۔ یہ پروگرام دراصل ترکی کے معروف سکالر ہارون یحیٰ کا تھا جس کا ترجمہ کرکے ڈاکٹر صاحب نے اپنے نام سے جاری کردیا۔ڈاکٹر شاہد مسعودکچھ عرصہ پی ٹی وی کے مینجنگ ڈائریکٹر بھی رہے لیکن جلد ہی اپنی پیشہ ورانہ مصروفیات کے باعث استعفی دے دیا۔جنرل مشرف کی پرکشش پیشکش پر جیو ٹی وی کو چھوڑ کر پی ٹی وی سے بھاری تنخواہ اور مراعات کے ساتھ منسلک ہوگئے۔ سینٹ آف پاکستان میں ایک سوال کے جواب میں بتایا گیا کہ ان کی تنخواہ اور مراعات 7 لاکھ روپیہ ماہانہ ہے۔ جس پر بہت شور مچا۔ اپنی تعیناتی کے بعد انہوں نے زمزمہ ڈیفنس میں اس وقت کےصدر جنرل پرویز مشرف سے ملاقات کی تھی۔ جہاں پر سندھ کے گورنر عشرت العباد نے انہیں کہا تھا کہ کل تک میرے مطابق تھا آج سرکار کے مطابق ہوچکا ہے۔