دہرے شناختی کارڈ رکھنے والوں کو جلد طلب کرنے کا فیصلہ


وفاقی وزارت داخلہ نے دہرے شناختی کارڈ کے حامل افراد سے نمٹنے کا نیا طریق کار جاری کر دیا ۔ انہیں بہت جلد نوٹس کے ذریعے طلب کیا جائے گا ۔ دانستہ ایک سے زائد شناختی کارڈ حاصل کرنے والے شخص کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا اور ریکارڈ میں واضح ردو بدل پائے جانے پر 20 ہزار روپے تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
سزا کا تعین متعلقہ علاقے کے ڈی جی نادرا کریں گے ۔ ذرائع کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کے تحت آپریشن شروع ہونے پر نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے تقریباً 2 لاکھ شہریوں کے شناختی کارڈ مشکوک ٹھہرنے پر بلاک کر دیئے تھے ۔ اب انہیں مرحلہ وار کلیئر کیا جارہا ہے ۔ ذرائع کے مطابق ہزاروں شناختی کارڈ اب بھی بحال نہیں ہوئے ہیں۔
نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے حکام وزارت داخلہ کے فیصلے کے منتظر تھے ۔ وزیر داخلہ کا منصب سنبھالنے کے بعد احسن اقبال نے نادرا ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ کیا ، جہاں چیئرمین نادرا نے انہیں بریفنگ دی اور اس بریفنگ کے دوران دہرے شناختی کارڈز کے مسئلے کی بھی نشاندہی کی ۔ ذرائع نے بتایا کہ وفاقی وزیر داخلہ نے دہرے شناختی کارڈز سے متعلق نادرا کے نئے طریق کار کی منظوری دی ، جس کے بعد نادرا حکام نے اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پی) ملک بھر کے نادرا مراکز کو بھیج دیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ابتدائی مرحلے میں نادرا حکام دہرے شناختی کارڈ رکھنے والے تمام افراد کو سیکشن 18 میں نوٹس جاری کریں گے ، جس میں ایک حتمی تاریخ دی جائے گی ، اس سے قبل انہیں نادرا کے قریبی مرکز میں پیش ہونا پڑے گا ۔ ایسا نہ کرنے کی صورت میں نادرا میں ان کا ڈیٹا اور دونوں شناختی کارڈ بلاک کردیئے جائیں گے ۔ ذرائع نے بتایا کہ نئے طریق کار کے تحت ایک سی معلومات والے دہرے شناختی کارڈ رکھنے والوں پر ایک سے دو ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا اور شناختی کارڈ بلاک نہیں کیا جائے گا۔
دہرے شناختی کارڈ میں معمولی سی یا غیر معمولی تبدیلیاں کرنے والے شخص کو متعلقہ علاقے میں ڈی جی نادرا کے سامنے پیش ہو کر پوچھ گچھ کے مرحلے سے گزرنا پڑے گا۔ معمولی تبدیلی والے شناختی کارڈ رکھنے والے شخص کو معمولی جرمانے کے بعد نیا شناختی کارڈ جاری کردیا جائے گا ۔ زیادہ اور غیر معمولی تبدیلیوں والا دہرا شناختی کارڈ رکھنے والے سے پوچھا جائے گا کہ اس نے یہ سب کچھ جان بوجھ کر تو نہیں کیا۔
اگر ایسے افراد تسلی بخش جواب نہ دے سکے تو ان کے خلاف ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل میں مقدمہ درج کیا جائے گا اور جنہیں نادرا سے کلیئرنس ملے گی ان پر 20 ہزار روپے جرمانہ عائد کر کے اسلام آباد سے نیا شناختی کارڈ جاری کردیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دہرے شناختی کارڈ رکھنے والوں کو بہت جلد نوٹس ملنے لگیں گے