ملک میں خواجہ سراﺅں کی ایک خاصی تعداد آباد ہے جو اپنی گزر بسر بھیک مانگ کر کرتے ہیں جبکہ چند خواجہ سر مختلف جگہوں پر نوکری بھی کرتے ہیں، یہ معاشرے کا ایک مظلوم ترین طبقہ ہے جسے ان کے گھر والے بھی قبول نہیں کرتے، وہیں دوسری جانب ان کے خلاف معاشرتی رویے بھی المناک ہیں۔ ایسا ہی ہوا کراچی کے علاقے سچل میں خواجہ سراﺅں کے ساتھ جب ان کے گھر میں محلے کے چند اوباش گھس آئے اور انہوں نے خواجہ سراﺅں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا ۔
خواجہ سراﺅں کے گرو و نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی جس میں اس نے اپنے اوپر ہونے والے مظالم کی روداد بیان کی ہے۔ گورو کے مطابق اس کی شاگرد اور چیلے گھر کے اندر موجود تھے کہ محلے کے چند اوباش گھر میں گھس آئے ، انہوں نے گھر کادروازہ توڑا اور گھر کے تمام سامان کی توڑ پھوڑ کی ہے جبکہ وہاں موجود خواجہ سراﺅں کو گینگ ریپ کا نشانہ بنایا ۔گورو کا مزید کہنا تھا کہ میں نے مالک مکان کی عزت کی وجہ سے کسی بھی قسم کے افراد کا گھر میں داخلہ منع کیا ہوا ہے جبکہ میری عدم موجودگی میں محلے کے چند اوباش لڑکے آئے اور خواجہ سراﺅں کو ڈرا دھمکا کر کہنے لگے کہ ہم نے آپ کے ساتھ انجوائے کرنا ہے اور مہ نوشی کرنی ہے، خواجہ سراﺅں کی جانب سے منع کرنے کے بعد اوباشوں نے گھر کا دروازہ توڑ ا اور وہ اندر داخل ہوگئے، ان سب کے بال کاٹے اور انہیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
خواجہ سراﺅں کی گورو نے ان کے حقوق کے لئے قائم تمام این جی اوز اور سوشل میڈیا صارفین سے مدد کی اپیل کی ہے اور ساتھ ہی کہا ہے کہ وہ پولیس تھانے میں واقعے کی ایف آئی آر درج کروا رہے ہیں اگر کسی نے ان کے ساتھ تعاون نہ کیا تو تمام سوشل میڈیا صارفین اور اہلیان کراچی سے خواجہ سراﺅں کے گینگ ریپ میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لئے مدد کی اپیل کی ہے۔
”انہوں نے ہمارے گھر کا دروازہ توڑ ا، ہمارے بال کاٹے اور گینگ ریپ کرڈالا“
Gepostet von Zubair Awan am Montag, 4. September 2017