میں اپنے والد کے زیر کفا لت نہیں ہو ں بلکہ


زیراعظم کی صاحبزادی کا مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو دیا گیا بیان بھی منظرعام پر آ گیا اورجے آئی ٹی کو دئیے گئے۔ مریم نواز نے کمیٹی کو بتایا کہ نہ کوئی کاروبار ہے نہ کوئی آف شور کمپنی اور بیرون ملک اکاؤنٹ بھی نہیں۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ وہ والد کے زیر کفالت نہیں ہیں بلکہ والد نے محبت میں رقم تحفہ کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق مریم نواز

نے کہا کہ یاد نہیں کبھی حسن نواز نے قرض دیا ہو جبکہ اس بارے میں چیک کر کے بتا سکتی ہوں۔وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی نے جے آئی ٹی کو نیلسن، نیسکول اور کومبر کمپنیوں کی ٹرسٹ ڈیڈ پیش کی۔انہوں نے بتایا جلاوطنی کے دوران حسین نواز نے دوسری شادی کی لیکن انہیں اس بات کا علم 2005 میں ہوا۔ حسین نواز چاہتے تھے دادا کے انتقال کے بعد جائیداد شریعت کے مطابق تقسیم ہو اور انہوں نے ٹرسٹی بنایا۔ جلا وطنی کے 2 سے 3 سال سعودی عرب سے باہر نہیں گئی اور خاوند کے ساتھ 2 ہفتے کے لیے علاج کے لئے برطانیہ گئی تھی۔ یاد نہیں آخری بار نیلسن اور نیسکول کی دستاویزات پر کب دستخط کیے اور منروا کمپنی کے دفتر کبھی نہیں گئی۔ان کا اپنے بیان میں مزید کہنا تھا نجی ٹی وی کو دیا گیا انٹرویو میڈیا پر توڑ مروڑ کے چلایا گیا۔ ٹی وی شو میں بیٹھے شخص نے 25 سے 30 جائیدادوں کو منسوب کیا تو غصہ آ گیا۔ فون کر کے وضاحت کی کہ کوئی جائیداد نہیں اور کسی کاروبار میں براہ راست ملوث نہیں۔