سینئراینکرپرسن کا حکومت پر اپنی نوکری ختم کروانے کا الزام


ملک کے مختلف نامور ٹی وی چینلز کے ذریعے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے والی سینئر اینکر ڈاکٹر فضاءنے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے نواز شریف کی ریلی کے دوران ایک ایسی خبر نشر کی جس پر حکومت کو بہت غصہ آیا اور ادارے کو دھمکیاں دیں جس کے باعث انہیں نوکری سے ہی نکال دیا.ڈاکٹر فضاءکے مطابق ان پر الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے مذکورہ خبر نشر کرنے کیلئے تحریک انصاف سے پیسے لئے تھے جس پر انہوں نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان سے ہاتھ جوڑ کر خدا کا واسطہ دیتے ہوئے انصاف دلانے اور پریس کانفرنس کے ذریعے یہ بات واضح کرنے کی درخواست کی ہے.

آخر وہ کون سی خبر تھی جس پر ان کیساتھ یہ سارا سلوک ہوا ہے؟ انہوں نے فیس بک ویڈیو کے ذریعے سب کچھ بتا دیا ہے. سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں ڈاکٹر فضاءنے کہا کہ ”مجھے صحافت میں 8 سال ہو گئے ہیں میں نے دنیا نیوز سے کیرئیر کا آغاز کیا جہاں نوید کاشف صاحب نے بڑا اچھا بریک تھرو دیا، اس کے بعد سماءنیوز میں گئی اور ایکسپریس نیوز کے علاوہ پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) میں بھی کام کیا. اس وقت میں 7 نیوز میں کام کر رہی ہوں، قبل ازیں ایک مہینہ اس ادارے میں کام کر کے گئی او ر پھر دوبارہ واپس بلایا گیا جس پر میں اپنی مرضی سے واپس آ گئی. 9 تاریخ کو میں نے واپس اس ادارے کو جوائن کیا اور 10 تاریخ کو نواز شریف کی ریلی کور کرنے چلی گئی جو راولپنڈی سے جہلم پہنچ چکی تھی. پھر میں ریلی کیساتھ ہی داتا دربار پر آئی. ریلی کے دوران کھاریاں کے قریب ایک ضعیف سی خاتون ملی تھی جنہوں نے میرے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم تماشا دیکھنے آئے ہیں، ہم نواز شریف کے سپورٹر نہیں ہیں اور بس تماشا دیکھنے آئے ہیں. اس ضعیف خاتون کی گفتگو پر مبنی ویڈیو سوشل میڈیا پر بہت زیادہ وائرل ہو گئی اور پورے پاکستان میں اس کے ایک کروڑ سے زیادہ ویوز ہیں. اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد. مجھے بڑے گندے گندے کمنٹس بھی سننے کو ملے لیکن میں نے نظرانداز کر دیا، میں شادی شدہ لڑکی ہوں، میرے شوہر نے بھی مجھ سے یہی کہا کہ آپ ایسی چیزوں پر دھیان مت دیں. ریلی میں میرے ساتھ بہت برا سلوک بھی کیا گیا اور میں اس قدر زچ ہوئی کہ ڈی ایس این جی پر رونا شروع کر دیا. جب میں ریلی کور کر کے واپس آئی تو 7 نیوز نے مجھے جو پروگرام دینے کا وعدہ کیا تھا وہ نہیں دیا اور تنگ کرنا شروع کر دیا لیکن وجہ معلوم نہ ہو سکی. ایک ایسی اینکر جو 8 سال سے خبریں پڑھ رہی ہے، کیا اسے کام نہیں آتا. اگر ادارے کے اندر کی بات کریں تو اتنے ٹھرکی لوگ موجود ہیں جن کی شائد اپنی بہن، بیٹیاں نہیں ہیں، اور وہ یہ سمجھتے ہیں کہ اگر کوئی عورت پیسے کمانے کیلئے باہر نکلی ہے تو اسے منہ میں ڈال لیں. 9 تاریخ کو ادارہ جوائن کیا جس کے بعد آٹھ دن کام کیا ہو گا اور اس دوران مجھے پروگرام بھی نہیں دیا گیا، 21 تاریخ کو مجھے گروپ سے ڈیلیٹ کر دیا گیا جس کا مطلب تھا کہ نوکری سے نکال دیا گیا، جب میں نے رابطہ کرنے کی کوشش کی تو کسی نے میرا فون بھی نہ سنا، اور پھر دو دن بعد یہ جواب دیا گیا کہ آپ ایم ڈی سے رابطہ کریں. کسی کی جانب سے جواب نہ ملنے پر میں دفتر چلی گئی اور پوچھا کہ ایسا کیوں ہوا لیکن کوئی وجہ نہ بتائی گئی، اور کہا گیا کہ کل آئیں پھر بات کریں گے، اگلے روز مجھے کہا گیا کہ آپ نے 4 بجے کا پروگرام کرنا ہے، میں 12 بجے آفس گئی تھی اور جب 4 بجے تو پتہ چلا کہ پروگرام سدرہ کر رہی ہیں، اس کے بعد مجھ سے پروگرام نہیں کروایا گیا. میں سارا دن بیٹھی رہی، اس کے بعد کہا گیا کہ آپ 7 بجے کا پروگرام کریں گی، میں صوفے پر بیٹھی رہیں لیکن پروگرام نہیں دیا گیا اور پھر رات کو 10 بجے میٹنگ کی گئی اور کہا گیا کہ ہم نے آپ کو کوئی پروگرام نہیں دے سکتے، کیا آپ رپورٹنگ کر سکتی ہیں اس کے علاوہ آپ سے جتنی تنخواہ دینے کی بات کی گئی تھی، اس سے آدھے پیسے دئیے جائیں گے. میں نے کہا کہ ایسا کیوں ہے تو مجھے کہا گیا کہ آپ دیکھ لیں اور اگر آپ کو کہیں اور نوکری ملتی ہے تو چلی جائیں، میں روتے ہوئے ایم ڈی کے آفس میں گئی اور پوچھا کہ مجھے کیوں نکالا گیا ہے تو انہوں نے کہا کہ دو، چار روز میں بتا دوں گا. وہیں پر ایک بھلے بندے نے مجھے بتایا جس کا میں نام اس لئے نہیں لوں گی کہ وہ اپنے گھر والوں کیلئے روزی روٹی کماتا ہو گا. انہوں نے کہا کہ بیٹا جی آپ کو یہاں کوئی وجہ نہیں بتائے گا، یہاں آپ کی نوکری بحال نہیں ہو سکتی کیونکہ حکومت نے منع کر دیا ہے اور کہا ہے کہ اگر آپ نے اس لڑکی کو نوکری پر بھی رکھا تو آپ کو اشتہار نہیں دئیے جائیں گے کیونکہ اس نے بہت غلط رپورٹنگ کی اور اس کی وجہ سے ہمارا امیج خراب ہوا ہے. میرا مسلم لیگ (ن) والوں سے سوال ہے کہ اگر آپ نے اشتہار بند کرنے ہیں تو کر دیں، مجھے کیوں نکالا گیا ہے، میرا ادارہ مجھے ٹرمینیشن لیٹر نہیں دے رہا کیونکہ وہ اس پر کوئی وجہ لکھ نہیں سکتے، میں سوچ بھی نہیں سکتی کہ اگر ایک بندہ صحیح رپورٹنگ کر رہا ہے تو اسے نوکری سے نکال دیا جائے گا.“ ڈاکٹر فضاءنے پاکستان تحریک انصاف کے میں عمران خان سے ہاتھ جوڑ کر اور اللہ کا واسطہ دے کر کہا کہ ”آپ میرے بڑے بھائیوں کی طرح ہیں، میں شائد پی ٹی آئی کی سپورٹر نہیں، میں نے ن لیگ کو ووٹ دیا ہو، میری فیملی نے ن لیگ والوں کو ووٹ دیا ہو، عمران خان صاحب آپ مجھے انصاف دے سکتے ہیں؟ آپ کے لوگوں نے میری رپورٹس کو وائرل کیا تھا، کیا آپ نے مجھے پیسے دئیے تھے، کیا میں نے آپ سے پیسے لئے تھے، آپ مجھے بتائیں. برائے مہربانی پریس کانفرنس کریں کہ اس بچی کیساتھ میرا کوئی تعلق نہیں ہے، یہ شادی شدہ بچی ہے اور میری چھوٹی بہنوں جیسی ہے اور اس نے مجھ سے کوئی پیسے نہیں لئے. مجھے اتفاق سے وہ عورت کھاریاں میں ملی، مجھے کیا پتہ وہ کون ہے، وہاں پر کہاں سے آ گئی، میں گرمی میں رپورٹنگ کر رہی تھی اور پسینے سے شرابور تھی، میرے پاس پینے کیلئے پانی بھی نہیں تھا، اب میں بیروزگار بیٹھی ہوں، میں چار بچوں کی ماں ہوں، میں کہاں جاﺅں.وڈیو نیچے ملاحظہ کیجئے !..