رشتہ دار خاتون نے شادی شدہ رشتہ دار لڑکی کوجھانسا دے کر ایک لاکھ پینسٹھ ہزار روپے اور ایک موٹر سائیکل کے عوض فروخت کر دیا۔فاضل عدالت نے خریدار شخص کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرا دیا۔عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھیڑ بکریوں کی طرح لڑکی کی خریدو فروخت معاشرے کے خلاف گھناونا جرم ہے جسے برداشت نہیں کیا جا سکتا۔لاہور ہائیکورٹ کے مسٹرجسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کیس کی سماعت کی۔
درخواست گزار شہری علی رضا نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اس کی بیوی آمنہ نرگس لاپتہ ہے ۔فاضل عدالت بازیاب کرائے۔عدالتی حکم پر آمنہ نرگس کو بازیاب کرا کے عدالت میں پیش کیا گیا تو اس نے بتایا کہ اس کا اپنے شوہر سے جھگڑا چل رہا تھا۔جھگڑے کا علم ہوتے ہی اس کی رشتہ دار خاتون سکینہ بی بی اسے ورغلا کر اپنے گھر لے گئی اور اسے دھوکا دے کر طلاق نامے پر دستخط کرانے کے بعد بوریوالہ کے رہائشی رضا حسنین کے ہاتھوں ایک لاکھ پینسٹھ ہزار اور ایک موٹر سائیکل کے عوض فروخت کر دیا۔