برطانیہ میں نسلی تعصب، پاکستانی اداکارہ کو ہوٹل سے نکال دیا گیا


مغرب میں مسلمانوں کے خلاف نسلی تعصب کوئی نہیں بات نہیں ہے، مغرب میں مسلمانوں پر نسل پرستانہ حملوں کی خبریں آئے روز گردش کر رہی ہوتی ہیں مگر مشہور اداکارہ نادیہ جمیل کے ساتھ آج اندوہناک واقعہ پیش آیا جب انہیں  اور ان  کے والد کو ایک ہوٹل نے کھانے فراہم کرنے سے روک دیا ۔ اداکارہ کا کہنا تھا کہ ان  کے والد  کی داڑھی کی وجہ سے انہیں کھانا فراہم نہیں کیاگیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ادکارہ نادیہ جمیل نے ٹوئٹس کے ذریعے اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے والد کے ساتھ مرکزی مارکیٹ میں مشہور اٹالین ریسٹورنٹ ڈان پاسکل میں کھانا کھانے گئیں لیکن ہوٹل کے عملے نے کہا کہ آپ چلے جائیں آپ کے والد کی داڑھی ہے۔ ڈان پاسکل کیمبرج میں واقع ہے جہاں پر پاکستانی اور عام افراد جن کی داڑھیاں تھیں انہیں ہوٹل کھانا دینے سے  انکار کردیا ، ابا جی کو اس ساری صورت حال پر برداشت کرنا ہوگا۔

 اداکارہ کے مطابق جب وہ ہوٹل میں گئیں تو انہوں نے ویٹر سے مینیو طلب کیا جس کے جواب میں اس نے مینیو دینے سے انکار کردیا اور کہا کہ ہم آپ کو کھانا نہیں دے سکتے ، آپ سیلف سروس لے لیں میں نے سیلف سروس کے لئے مینیو اٹھایا تو مجھے کہا گیا کہ آپ یہاں سے کھانا نہیں لے سکتے ، جب میں نے پوچھا کہ کیوں نہیں لے سکتے ؟ تو اس کے جواب میں عملے نے ٹال مٹول سے کام لیا۔

 ویٹر نے مجھ سے مینیو واپس لے لیا اور کہا کہ او کے ، اب آپ جا سکتے ہیں ، میرے ابو جی جو بہت پیارے ، شریف النفس اور فرشتہ صفت ہیں انہوں نے ویٹر سے کہا کہ میرے بیٹے ٹھنڈے ہو جاﺅ ، یہ ساری صورت حال میرے لئے انتہائی تکلیف دہ تھی۔

 واضح رہے کہ اداکارہ انگلینڈ میں پیدا ہوئی تھیں جبکہ ان کا تعلق لاہور سے ہے۔